رسائی کے لنکس

امریکی وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورے پر بغداد پہنچ گئے


وزیر دفاع ایش کارٹر
وزیر دفاع ایش کارٹر

اس سے قبل کارٹر ترکی گئے تھے جہاں انھوں نے ترکی پر زور دیا کہ وہ اپنی سرحدوں کو مزید محفوظ بنائے تاکہ یہاں سے جنگجو لڑائی کے لیے شام نہ جا سکیں۔

امریکہ کے وزیردفاع ایش کارٹر داعش کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں مزید تعاون حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور بدھ کو وہ اسی تناظر میں غیر اعلانیہ دورے پر بغداد پہنچے۔

توقع ہے کہ وہ عراقی قیادت اور اپنے کمانڈروں سے ملاقاتیں کریں گے تاکہ شدت پسندوں کے خلاف جاری مہم کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ یہ معلوم کیا جاسکے کہ مزید کیا کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ گزشتہ سال اگست سے داعش ے خلاف عراقی فورسز کی فضائی کارروائیوں سے معاونت کرتا آ رہا ہے لیکن تاحال اس نے اپنی زمینی فوج عراق بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

داعش اب بھی شمالی اور مغربی عراق کے ایک وسیع حصے پر قابض ہے۔

اس سے قبل کارٹر ترکی گئے تھے جہاں انھوں نے ترکی پر زور دیا کہ وہ اپنی سرحدوں کو مزید محفوظ بنائے تاکہ یہاں سے جنگجو لڑائی کے لیے شام نہ جا سکیں۔

انھوں نے ترکی سے امریکہ کی زیر قیادت اتحاد میں مزید معاونت کے لیے بھی کہا۔

کارٹر نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے 34 ملکوں کی شمولیت سے "اسلامی فوجی اتحاد" کے قیام کے سعودی اعلان کا خیر مقدم بھی کیا۔

"یہ بالکل اس سے مطابقت رکھتا ہے جس پر ہم کافی عرصے سے زور دیتے آرہے ہیں یعنی کہ داعش کے خلاف سنی عرب ملکوں کی زیادہ شمولیت۔ میں اور دیگر عہدیدار سعودی عرب اور دوسری ریاستوں پر مسلسل زور دیتے رہے ہیں کہ وہ داعش کے خلاف مہم میں مزید فعال کردار ادا کریں کیونکہ اسی خطے سے تعلق رکھنے کی بنا پر وہ زیادہ بہتر طور پر جانتے ہیں کہ شام اور عراق میں داعش کو شکست دینے کے لیے کیا ضروری ہے۔"

اس اتحاد میں عراق، شام اور سعودی عرب کا روایتی حریف ایران شامل نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG