رسائی کے لنکس

امریکہ، بنگلہ دیش دوطرفہ تجارت 6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی


چارلس رِوکِن
چارلس رِوکِن

’محنت کشوں کے حالاتِ کار میں بہتری لانے سے امریکی کمپنیاں بنگلہ دیش میں مزید سرمایہ کاری کر سکیں گی، جب کہ دونوں ممالک کےدرمیان تجارتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا۔۔۔‘ امریکی نائب وزیر برائے معیشت و کاروباری امور

گذشتہ دو برسوں کے دوران، امریکہ اور بنگلہ دیش کے مابین دوطرفہ تجارت کے حجم میں 50 فی صد کا اضافہ آیا ہے، جو کہ اِس وقت 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 6 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

ساتھ ہی، سرمایہ کاری کے اعتبار سے، امریکہ بنگلہ دیش میں نمایاں سرمایہ کاری کرنے والا ملک ہے۔

یہ بات امریکی نائب وزیر برائے معیشت اور کاروباری امور، چارلس رِوکِن نے کہی ہے، جو اِن دِنوں، بنگلہ دیش کے دورے پر ہیں۔

چارلس رِوکِن نے کہا ہے کہ محنت کشوں کے حالاتِ کار بہتر ہونے کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں بنگلہ دیش میں مزید سرمایہ کاری کر سکیں گی، جب کہ دونوں ممالک کےدرمیان تجارتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا، اور یوں، بنگلہ دیش کو خطے اور عالمی سطح پر بہتر معاشی کردار ادا کرنے کا موقع میسر آئے گا۔

بقول اُن کے، ’سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ایسا کرنے (محنت کشوں کے حالاتِ کار بہتر بنانے) کے باعث، معیار زندگی میں بہتری آئے گی، پیداوار بڑھے گی، جب کہ قوم کا بے حد اہم معاشی اثاثہ، یعنی اِس کی کارآمد افرادی قوت، کو اپنی بہتر صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملے گا‘۔

نائب امریکی وزیر نے کہا کہ صدر اوباما اِس خطے کی معاشی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں، اور امریکی ادارے بنگلہ دیش کی استعداد کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کاروبار کرنے کے خواہاں ہیں۔

اُنھوں نے یاد دلایا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران، ’بزنس کونسل فور انٹرنیشنل انڈرسٹنڈنگ‘ کے توسط سے نیویارک کے دورے پر، وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات دوران تجارت و کاروبار سے متعلق معاملات پر سودمند تبادلہٴخیال ہوا تھا۔

XS
SM
MD
LG