رسائی کے لنکس

پاکستان میں سیلاب؛ نقصانات کے تخمینے کے لیے امریکی فوج کی ٹیم اسلام آباد آئے گی


امر یکہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کی ایک جائزہ ٹیم جلد اسلام آباد کا دورہ کرے گی جو یہ دیکھے گی کہ کس طرح محکمۂ دفاع (پینٹاگان) پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد میں مصروف امریکی ادارے یو ایس ایڈ کی مزید معاونت کر سکتا ہے۔

جمعے کو امریکی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی ایک اسسمنٹ ٹیم عالمی امداد کی امریکی ایجنسی یو ایس ایڈ کے ساتھ مل کر پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مزید مدد کے لیے کام کرے گی۔

امریکی محکمۂ دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فون پر بات کی ہے، جس میں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کے دوران امریکی سینٹ کام کے سربراہ نے پاکستانی عوام کے ساتھ اظہارِ ہمدردی بھی کیا۔

امریکی جریدے 'دی ہل' کی رپورٹ کے مطابق سینٹ کام کے ترجمان کرنل جو بوچینو نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان آنے والی ٹیم اس سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے مزید امریکی تعاون کے امکانات کا جائزہ لے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے تین کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان میں سیلاب کے باعث اب تک 1200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ تین کروڑ 30 لاکھ افراد اس تباہ کن سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

حکومتِ پاکستان کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کو 10 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے جس کے لیے پاکستان نے اقوامِ متحدہ سے بھی مدد کی اپیل کی تھی۔

سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاکستان کے لیے عالمی امداد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ متحدہ عرب امارات، ترکی، فرانس، ایران، چین، ناروے، قطر، آذربائیجان، برطانیہ اور قازقستان کی جانب سے امدادی اشیا پر مشتمل طیارے پاکستان بھجوائے گئے ہیں۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کے زیرِ اہتمام حال ہی میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کانفرنس میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے لیے 16 کروڑ ڈالرز کی ہنگامی امداد کی اپیل کی تھی۔

XS
SM
MD
LG