جولائی کے مہینے میں امریکہ کی کئی ریاستوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوا، لیکن امریکی معیشت میں 18 لاکھ ملازمتوں کے نئے مواقع بھی پیدا ہوئے۔
امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی اور جون کے مقابلے میں جولائی کے دوران ملازمتوں میں اضافہ نسبتاً کم رہا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ کوویڈ 19 امریکہ کی معاشی بحالی کو کس طرح متاثر کر رہا ہے۔
جولائی کے دوران امریکہ میں بے روزگاری کی شرح میں کمی دیکھی گئی اور یہ 11 اعشاریہ 1 فی صد سے کم ہو کر 10 اعشاریہ 2 فی صد رہ گئی۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سطح سن 2008-2009 کی کساد بازاری کے دوران کی بلند ترین سطح سے زیادہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ایسے ماحول میں جب کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، بہت سے کاروبار دباؤ کا شکار ہیں اور مالکان لوگوں کو ملازمتوں پر رکھنے سے قاصر ہیں یا وہ ایسا کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے باعث متاثر ہونے والی دو کروڑ 20 لاکھ ملازمتوں میں سے امریکی معیشت پچھلے تین مہینوں کے دوران اب تک 42 فی صد ملازمتیں واپس لانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔
جون کے آخر میں امریکہ میں کرونا وائرس کے پھر سے زور پکڑنے کے بعد جولائی کے وسط تک اس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا۔
اب کوویڈ 19 کے کیسوں تعداد میں کمی ہو رہی ہے۔ لیکن اس بحران میں کئی ریاستوں کے شہروں میں ریستورانوں، شراب خانوں اور کاروباروں کو بند کرنا پڑا ہے، جس سے معاشی معاملات پر لوگوں کے اعتماد میں کمی آئی۔ صارفین نے اشیا کی خرید، سفر، ریستورانوں میں جا کر کھانا کھانے اور گھر سے باہر کی سرگرمیوں کو محدود کر دیا۔
وبا کے پھیلاؤ میں دوبارہ اضافہ ہونے سے پہلے مئی اور جون کے مہینوں میں امریکی معیشت میں بالترتیب 27 لاکھ اور 48 لاکھ ملازمتوں کا اضافہ ہوا تھا۔