اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اتفاقِ رائے سے ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں لیبیا کو اسلحے کی فراہمی کے سلسلے میں عائد بندش کو مزید سخت کرنے اور ملک میں تشدد کی کارروائیاں بند کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
یہ اقدام ایسے میں سامنے آیا ہے جب یہ اطلاعات آئی ہیں کہ مصر اور متحدہ عرب امارات نے لیبیا پر بغیر بتائے فضائی کارروائی کی ہے، جس کا بظاہر مقصد یہ معلوم ہوتا ہے کہ مذہبی انتہا پسندوں کو نقصان پہنچایا جائے۔
مصر نے اِن خبروں کو ’غیر تصدیق شدہ‘ قرار دیا ہے۔
لیبیا میں اسلام پسند اتحاد سے واسطہ رکھنے والے جنگجوؤں نے ملک میں ایک متوازی حکومت قائم کر رکھی ہے، اور منتخب انتظامیہ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ طرابلس کے ہوائی اڈے پر بھی شدت پسند حملہ کر چکے ہیں، جِس کے باعث سرکاری حکومت کی طاقت مزید کمزور پڑ چکی ہے۔
اقوام متحدہ کی قرارداد میں لیبیا کے خلاف کسی حملے اور کسی مسلح گروہ کی حمایت کی مخالفت کی گئی ہے۔
عالمی ادارے نے اسلحے پر پابندی کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے کسی بھی حلقے کے خلاف تعزیرات میں اضافہ کرنے پر زور دیا ہے۔
حالیہ مہینوں کے دوران زیادہ تر ملکوں نے لیبیا سے اپنے شہریوں اور سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔