اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے عراق میں سیاسی رہنماؤں اور امیدواروں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بغداد پر اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ رواں ہفتے ہونے والے انتخابات میں ہر کوئی حصہ لے سکے۔
ایک بیان میں انہوں نے عراق کے الیکشن کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت ملک میں انتخابات کروانے جارہا ہے جو کہ ’’عراق میں جمہوری انداز میں اقتدار کی منتقلی کے لیے سنگ میل ہے‘‘۔
2011 میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد عراق میں پہلی مرتبہ انتخابات بدھ کو ہونے جارہے ہیں۔
تاہم پیر کو ابتدائی پولنگ ان افراد کے لیے منعقد کی گئی جو کہ بدھ کو پارلیمانی انتخابات میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔
بغداد کے گردونواح اور اس کے شمال میں واقع پولنگ اسٹیشنز پر بم حملوں میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سڑک کنارے نصب بموں سے فوج اور پولیس کے قافلوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سب سے جان لیوا حملہ دارالحکومت کے شمال مغرب میں خانہ قین نامی قصبے میں ایک کرد سیاسی اجتماع پر ہوا جس میں 30 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ لوگ وہاں علیل عراقی صدر جلال طالبانی کی جرمنی میں ووٹ ڈالنے کی ویڈیو دیکھ رہے تھے۔
کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں لیکن ماضی میں سنی عسکریت پسند سیکورٹی فورسز اور عراق کی اکثریتی شیعہ آبادی کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے انتخابات میں ووٹر فرقہ وارانہ اور نسلی وابستگیوں کو اہمیت دیں گے جس وجہ سے کسی ایک جماعت کی واضح جیت ممکن نہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے عراق کے الیکشن کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت ملک میں انتخابات کروانے جارہا ہے جو کہ ’’عراق میں جمہوری انداز میں اقتدار کی منتقلی کے لیے سنگ میل ہے‘‘۔
2011 میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد عراق میں پہلی مرتبہ انتخابات بدھ کو ہونے جارہے ہیں۔
تاہم پیر کو ابتدائی پولنگ ان افراد کے لیے منعقد کی گئی جو کہ بدھ کو پارلیمانی انتخابات میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔
بغداد کے گردونواح اور اس کے شمال میں واقع پولنگ اسٹیشنز پر بم حملوں میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سڑک کنارے نصب بموں سے فوج اور پولیس کے قافلوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سب سے جان لیوا حملہ دارالحکومت کے شمال مغرب میں خانہ قین نامی قصبے میں ایک کرد سیاسی اجتماع پر ہوا جس میں 30 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ لوگ وہاں علیل عراقی صدر جلال طالبانی کی جرمنی میں ووٹ ڈالنے کی ویڈیو دیکھ رہے تھے۔
کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں لیکن ماضی میں سنی عسکریت پسند سیکورٹی فورسز اور عراق کی اکثریتی شیعہ آبادی کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے انتخابات میں ووٹر فرقہ وارانہ اور نسلی وابستگیوں کو اہمیت دیں گے جس وجہ سے کسی ایک جماعت کی واضح جیت ممکن نہیں۔