واشنگٹن —
متحدہ عرب امارات کے حکام نے بدھ کے روز کہا ہے کہ انہوں نے ایک دہشت گرد گروہ سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے جو امارات، سعودی عرب اور دیگر قریبی ریاستوں میں حملوں کا منصوبہ بنارہے تھے۔
میڈیا ایجنسی 'ڈبلیو اے ایم' کے عہدے داروں نے کہاہے کہ "بھٹکے ہوئے لوگوں کی تنظیم" دونوں ممالک اور قریبی ریاستوں میں قومی سیکیورٹی کو ہدف بنانے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔
سعودی حکومت یہ اصطلاح القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ارکان کے لیے استعمال کرتی ہے۔
ڈبلیو اے ایم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تنظیم نے دہشت گرد حملے کے لیے سازوسامان اور ہتھیار اکٹھے کرلیے تھے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ گرفتاریاں کب عمل میں آئیں اور پکڑے جانے والے افراد کون ہیں۔
سعودی عرب القاعدہ سے لڑ رہاہے جو یمن اور خلیج کی ہمسایہ ریاستوں میں موجود اپنے ٹھکانوں سے سعودی عرب کے مفادات پر حملے کرچکی ہے۔
سعودی حکام حالیہ مہینوں میں دہشت گردی سے تعلق کے شبہ میں متعدد افراد گرفتار کرچکی ہے جن میں سعودی اور یمنی باشندے شامل ہیں۔
نومبر کے مہینے میں نامعلوم حملہ آورروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک سعودی سفارت کاراور ا س کے محافظ کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔ خیال ہے کہ اس حملے میں القاعدہ ملوث تھی۔
میڈیا ایجنسی 'ڈبلیو اے ایم' کے عہدے داروں نے کہاہے کہ "بھٹکے ہوئے لوگوں کی تنظیم" دونوں ممالک اور قریبی ریاستوں میں قومی سیکیورٹی کو ہدف بنانے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔
سعودی حکومت یہ اصطلاح القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ارکان کے لیے استعمال کرتی ہے۔
ڈبلیو اے ایم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تنظیم نے دہشت گرد حملے کے لیے سازوسامان اور ہتھیار اکٹھے کرلیے تھے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ گرفتاریاں کب عمل میں آئیں اور پکڑے جانے والے افراد کون ہیں۔
سعودی عرب القاعدہ سے لڑ رہاہے جو یمن اور خلیج کی ہمسایہ ریاستوں میں موجود اپنے ٹھکانوں سے سعودی عرب کے مفادات پر حملے کرچکی ہے۔
سعودی حکام حالیہ مہینوں میں دہشت گردی سے تعلق کے شبہ میں متعدد افراد گرفتار کرچکی ہے جن میں سعودی اور یمنی باشندے شامل ہیں۔
نومبر کے مہینے میں نامعلوم حملہ آورروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک سعودی سفارت کاراور ا س کے محافظ کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔ خیال ہے کہ اس حملے میں القاعدہ ملوث تھی۔