رسائی کے لنکس

سعودی عرب کے لیے جاسوسی، سابق ٹوئٹر ملازمین پر مقدمہ درج


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکہ میں ٹوئٹر کے دو سابق ملازمین اور ایک سعودی شخص پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹوئٹر صارفین کی ذاتی معلومات سعودی عرب تک پہنچائی تھیں۔

خبر رساں ادارے، ’رائٹرز‘ کے مطابق، امریکی حکام نے ٹوئٹر کے دو سابق ملازمین پر الزام لگایا ہے وہ ایک سعودی شخص کے ساتھ مل کر صارفین کی جاسوسی کرتے رہے اور سعودی حکام کو پیسوں کے عوض ٹوئٹر صارفین کی معلومات فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔

مقدمے میں ٹوئٹر کے دو سابق ملازمین علی الزبارہ اور احمد ابو عمو کو نامزد کیا گیا ہے۔ حکام نے مقدمے میں احمد المتعیری نامی ایک سعودی شہری کو بھی نامزد کیا ہے جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے شاہی خاندان کے ملازم ہیں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ احمد ابو عمو نے 2015 میں متعدد بار سعودی شاہی خاندان کے ایک نقاد کے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں گھسنے کی کوشش کی اور ٹوئٹر کے ڈیٹا میں محفوظ ان کا ٹیلی فون نمبر اور ای میل ایڈریس حاصل کیا۔

علاوہ ازیں، انہوں نے سعودی عرب کے نقاد سمجھے جانے والے ایک اور شخص کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ان کی ذاتی معلومات حاصل کیں۔

امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق، یہ معلومات ان ٹوئٹر صارفین کی شناخت جاننے اور ان کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے بھی استعمال ہو سکتی تھیں۔

احمد المتعیری پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹوئٹر ملازمین اور سعودی حکام کے درمیان رابطے قائم کیے اور رابطوں کا ذریعہ رہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ دونوں ٹوئٹر ملازمین نے معلومات فراہم کرنے کے بدلے بھاری رقوم وصول کیں اور انہیں دیگر مہنگے تحائف بھی دیے جاتے رہے۔

رائٹرز کے مطابق، سعودی عرب کے امریکہ میں قائم سفارت خانے سے جب اس معاملے پر بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

دوسری جانب ٹوئٹر حکام نے کہا ہے کہ وہ امریکی محکمۂ انصاف اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی 'ایف بی آئی' کے مشکور ہیں کہ "وہ ایسے برے عناصر کی سرکوبی کر رہے ہیں جو ٹوئٹر کے لیے بدنامی کا سبب بن سکتے ہیں۔"

سعودی عرب ایران کے خلاف امریکہ کا کلیدی اتحادی ہے۔ لیکن انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے معاملے پر سعودی عرب کو بعض مغربی ملکوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔ بالخصوص، صحافی جمال خشوگی کے قتل اور یمن کی جنگ کے معاملے پر سعودی عرب پر خاصی تنقید ہوتی رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG