واشنگٹن —
عراق کے شہر بعقوبہ میں ایک مسجد کےباہر ہونے والے دو طاقت ور بم دھماکوں میں کم از کم 43 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے دارالحکومت بغداد سے 50 کلومیٹر شمال مشرق میں واقعے شہر بعقوبہ کی ایک مسجد کے دروازے کے نزدیک اس وقت ہوئے جب نمازی جمعے کی نماز پڑھ کر باہر آرہے تھے۔
پولیس نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ پہلے دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ عراق میں حالیہ مہینوں میں فرقہ ورانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور سنی و شیعہ دونوں مکاتبِ فکر کی مساجد اور دیگر اجتماعات پر حملوں میں شدت آئی ہے۔
جمعے کو جس مسجد کےباہر دھماکہ ہوا وہ سنی مسلمانوں کی تھی۔ اس سے ایک روز قبل عراق کے شہر کرکک میں ایک خود کش حملہ آور نے شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب بغداد میں ایک سنی عالمِ دین کے جلوسِ جنازہ میں ہونے والے بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق جنازے میں شریک افراد سڑک کے کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بنے۔ دھماکے کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عالمِ دین کو نامعلوم افراد نے جمعرات کو بغداد میں قتل کردیا تھا۔
پولیس کے مطابق دھماکے دارالحکومت بغداد سے 50 کلومیٹر شمال مشرق میں واقعے شہر بعقوبہ کی ایک مسجد کے دروازے کے نزدیک اس وقت ہوئے جب نمازی جمعے کی نماز پڑھ کر باہر آرہے تھے۔
پولیس نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ پہلے دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ عراق میں حالیہ مہینوں میں فرقہ ورانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور سنی و شیعہ دونوں مکاتبِ فکر کی مساجد اور دیگر اجتماعات پر حملوں میں شدت آئی ہے۔
جمعے کو جس مسجد کےباہر دھماکہ ہوا وہ سنی مسلمانوں کی تھی۔ اس سے ایک روز قبل عراق کے شہر کرکک میں ایک خود کش حملہ آور نے شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب بغداد میں ایک سنی عالمِ دین کے جلوسِ جنازہ میں ہونے والے بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق جنازے میں شریک افراد سڑک کے کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بنے۔ دھماکے کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عالمِ دین کو نامعلوم افراد نے جمعرات کو بغداد میں قتل کردیا تھا۔