ریپبلیکن پارٹی کے سرکردہ امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کنزرویٹو سیاسی پارٹی کے اہم اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو واشنگٹن کے نزدیک منعقد ہو رہا ہے، اور اس کے بجائے کینساس میں ہونے والی انتخابی ریلی میں شریک ہوں گے، جہاں کاؤکس کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے۔
کینساس اُن پانچ امریکی ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں ہفتے اور اتوار کو پرائمری اور کاؤکسز کے لیے ووٹنگ ہوگی جن میں صدارتی امیدواروں کا چنائو کیا جائے گا۔
ٹرمپ کی یہ کوشش ہے کہ اپنے مدِ مقابل تین امیدواروں سے اپنی سبقت کو مضبوط بنالیں، جب کہ ہیلری کلنٹن برنی سینڈرز کے خلاف اسی طرح کی ہی کوشش کریں گی۔
کنزرویٹو پولٹیکل ایکشن کانفرنس (سی پی اے سی) نے ٹرمپ کی جانب سے شرکت منسوخ کرنے کے جواب میں ٹوئٹر مسیج میں کہا ہے کہ ’’ہمیں سخت مایوسی ہوئی ہے کہ ٹرمپ نے آخری وقت تقریب میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔ اُن کا یہ فیصلہ کنزرویٹوز کے لیے ایک واضح پیغام ہے‘‘۔
ایک بیان میں، ٹرمپ کی انتخابی مہم نے کہا ہے کہ ماضی میں وہ ’’متواتر کئی بار‘‘ کانفرنس سے خطاب کر چکے ہیں۔
ہفتے کے روز دونوں سیاسی جماعتیں کینساس کی وسطی امریکی ریاست اور لوزیانہ کی جنوبی ریاست میں مقابلے کرا رہی ہیں۔ ڈیموکریٹس نبراسکا کی وسطی ریاست میں کاؤکس منعقد کر رہی ہے۔
ادھر، ریپبلیکن پارٹی ہفتے ہی کے روز کنٹکی کی جنوبی ریاست اور مئین کی شمالی مشرقی ریاست میں کاؤکسز منعقد کرا رہی ہے۔
اتوار کے روز، مئین کی ریاست میں ڈیموکریٹس ووٹنگ کرا رہے ہیں، ساتھ ہی ریپبلیکن پارٹی کے حامی پورٹو ریکو کے امریکی علاقے میں ووٹ ڈالیں گے۔
ریپبلیکن امیدوار مارکو روبیو نے جمعے کے روز کینساس میں اپنی انتخابی مہم جاری رکھی۔
ریپبلیکن امیدوار ٹیڈ کروز نے حالیہ دِنوں مئین میں قیام کیا، جیسا کہ برنی سینڈرز نے بھی وہاں مہم جاری رکھی، جن کا تعلق ہمسایہ ریاست، ورمونٹ سے ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے لیے سینڈرز کا مقابلہ سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سے ہے؛ جب کہ کروز، روبیو، ٹرمپ اور اوہائیو کے گورنر جان کسیچ ریپبلیکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کی کوشش کر رہے ہیں۔