رسائی کے لنکس

'مخالف امیدواروں کی معلومات کا حصول جائز ہے'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ آئندہ سال امریکہ کے صدارتی انتخابات میں مخالف امیدواروں سے متعلق بیرونی ممالک سے معلومات لے سکتے ہیں۔ صدر نے یہ بھی واضح کیا ہے اگر انھیں حساس نوعیت کی معلومات ملیں تو وہ ایف بی آئی سے رابطہ کریں گے۔

صدر ٹرمپ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت سے انکار کرتے آئے ہیں تاہم اپنے تازہ بیان میں صدر نے کہا ہے کہ کسی دوسرے ملک سے معلومات کے حصول میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

چین یا روس کی جانب سے معلومات کی فراہمی کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ 'میرا خیال ہے کہ آپ کو دوسروں کی بات سننی چاہیے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم صدر نے واضح کیا کہ اس عمل کو ہم بے جا مداخلت قرار نہیں دے سکتے۔

امریکی ٹی وی 'اے بی سی' نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں صدر نے کہا کہ 'یہ مداخلت شمار نہیں ہو گی اگر کسی کے پاس معلومات ہیں تو انھیں حاصل کرنے میں کوئی خرابی نہیں'۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر انھیں لگا کہ کچھ غلط ہے تو وہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) سے رابطہ کریں گے۔

خیال رہے کہ 2016ء میں امریکہ کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں نہ تو صدر ٹرمپ کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور نہ ہی انھیں مکمل طور پر بری الذمہ قرار دیا گیا تھا۔

یہ تحقیقاتی رپورٹ امریکی محکمہ انصاف کے خصوصی تفتیش کار رابرٹ ملر نے مرتب کی تھی جس کا خلاصہ مارچ میں جاری کیا گیا تھا۔

صدر کے بیان پر مخالفین کی تنقید

ڈیموکریٹ صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں شامل جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 'یہ سیاست نہیں بلکہ ہماری قومی سلامتی کو خطرے کے مترادف ہے۔ امریکہ کے صدر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ دوسرے ملک سے مدد مانگیں یہ عمل جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔

ایک اور متوقع صدارتی امیدوار ایلزبتھ وارن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس بیان سے ہمارے موقف کو تقویت ملی ہے کہ ان کا مواخذہ ہونا چاہیے۔

اپنی ٹوئٹ میں وارن نے کہا کہ ملر رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ ٹرمپ کو جتوانے کے لیے ایک غیر ملکی حکومت نے ہمارے صدارتی انتخابات پر حملہ کیا۔ ان کے بقول ٹرمپ دوبارہ اس مداخلت کا اظہار کر رہے ہیں لہذٰا ان کا مواخذہ ہونا چاہیے۔

صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر کے صاحبزادے ٹرمپ جونیئر کو امریکی ایوان نمائندگان میں ملر رپورٹ سے متعلق سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

XS
SM
MD
LG