قطر اور اس کے خلیجی ہمسایوں کے درمیان صلح کی کوششوں میں معاونت کے لیے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن پیر کو کویت جا رہے ہیں۔
کویت جزیرہ نما عرب کی اس چھوٹی سی ریاست اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان تنازع کے حل کے لیے کوشاں رہا ہے لیکن یہ کاوشیں تاحال بارآور ثابت نہیں ہو سکی ہیں۔
ٹلرسن نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں قطری اور کویتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں تاکہ اس تنازع کو بڑھنے سے روکا جا سکے، لیکن بظاہر اس دورہ کویت میں زیادہ موثر کردار ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔
امریکی وزیرخارجہ یہ زور دیتے آئے ہیں کہ تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ سفارتی مذاکرات کو بامعنی بنایا جا سکے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور ان کا الزام ہے کہ دوحا دہشت گرد گروپوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔ لیکن قطر ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
خلیجی ریاستوں کی طرف سے ایسے اشارے بھی ملے ہیں کہ وہ اپنے 13 نکاتی مطالبات میں کچھ نرمی کر سکتے ہیں جس میں قطر کے ایران سے تعلقات کو محدود کرنا اور قطر کی مالی معاونت سے چلنے والے الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کو بند کرنے کے مطالبات شامل ہیں۔
ٹلرسن ایک بیان میں یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ کا مقصد یہ ہے کہ تمام فریقین کی اپنے معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
اس خطے میں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے قطر میں واقع ہیں جب کہ بحرین امریکی بحری بیڑے 'فیفتھ فلیٹ' کی میزبانی کر رہا ہے۔