پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے تخت بائی کے کھنڈرات تاریخی اعتبار سے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ وقت کے سفر نے اگرچہ ان سے ماضی کی عظمت اور شان و شوکت تو چھین لی ہے، لیکن انہیں دیکھ کر یہ احساس ہوتا ہے کہ لگ بھگ دو ہزار سال قبل اس خطے میں آباد بودھ قوم فن تعمیر کی باریکیوں سے کس قدر آشنا تھی اور انہوں نے کیسی کیسی عالیشان تعمیرات کیں تھیں۔
تخت بائی کے دو ہزار سال پرانے کھنڈرات

5
کھدائی کے دوران حاصل ہونے والی نایاب اور نادر اشیا کو پشاور کے عجائب گھر میں منتقل کر دیا گیا۔

6
ایک دور میں یہ خطہ بودھ مذہب کے پیروں کاروں کے لیے ایک بڑے علمی مرکز کی حیثیت رکھتا تھا۔

7
یونیسکو نے ان کھنڈرات کو 1980 میں عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔

8
یہاں سے دریافت ہونے والی اشیا میں مختلف طرح کے مجسمے، اسٹوپے، مٹی اور پتھر کے برتن اور کئی دوسری چیزیں شامل ہیں۔