رسائی کے لنکس

سفارت کاری کو موقع دیا جائے: بان کی مون


ایک بیان میں مسٹر بان نے کہا کہ عالمی ادارے کی ٹیم ہفتے تک ملک سے چلی جائے گی اور اپنی رپورٹ کی سفارشات اُنھیں پیش کی جائیں گی

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ شام کے خلاف کسی ممکنہ فوجی کارروائی کو روک دیں, تاوقتیکہ اقوام متحدہ کے معائنہ کارکیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اپنی رپورٹ پیش نہیں کرتے۔

جمعرات کے روز ایک بیان میں مسٹر بان نے کہا کہ عالمی ادارے کی ٹیم ہفتے تک ملک سے چلی جائے گی اور اپنی رپورٹ کی سفارشات اُنھیں پیش کی جائیں گی۔

اُن کے بقول، ’سفارت کاری کو موقع دیا جانا چاہیئے‘ ۔

اُنھوں نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہے جب امریکہ اور دیگر مغربی طاقتیں حکومت شام کی طرف سے گذشتہ ہفتے مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف کارروائی پر غور کر رہی ہیں۔


اقوام متحدہ کی معائنہ کاروں کی ٹیم جائزہ لینے کے کام کے تیسرے دِن جمعرات کو ایک قافلے کی صورت میں دمشق روانہ ہوئی۔

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو پارلیمان کے کچھ ارکان کی طرف سے سخت مخالفت درپیش ہے، ایسے میں جب وہ اپنے ملک کی طرف سے شام کے خلاف کسی فوجی کارروائی میں ممکنہ شرکت کے معاملے پر سوچ رہے ہیں۔

جمعرات کے اجلاس کے دوران، کچھ قانون سازوں نے برطانیہ کی طرف سے کسی فوجی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کے باعث کہیں شام کی خانہ جنگی مزید گنجلک نہ ہو جائے۔

کیمرون کا کہنا تھا کہ کارروائی نہ کرنا کہیں شامی صدر بشار الاسد کو یہ پیغام نہ دے کہ اُنھیں کھلی چھٹی ہے کہ کسی خوف و خطر کے بغیر کیمیائی ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں۔


واشنگٹن میں، صدر براک اوباما کے قومی سلامتی سے متعلق اعلیٰ مشیر جمعرات ہی کو کانگریس کے ارکان کو دمشق کے مضافات میں زہریلی گیس کے مبینہ استعمال سے سینکڑوں شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں ہونے والی انٹیلی جنس پر بریف کرنا چاہتے ہیں۔

مسٹر اوباما نے کہا ہے کہ ابھی اُنھوں نے کارروائی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، لیکن اُنھوں نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ بین الاقوامی ضابطوں کی انحرافی کرنے والوں کا احتساب ہوگا۔
XS
SM
MD
LG