رسائی کے لنکس

برطانیہ: سونک کا پھر اقتدار میں آنے پر نوجوانوں کے لیے نیشنل سروس لازمی قرار دینے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی دوبارہ اقتدار میں آئی تو نوجوانوں کے لیے نیشنل سروس لازمی قرار دی جائے گی۔
  • ان کے مطابق برطانیہ کے پاس ایسے نوجوان افراد موجود ہیں جنہیں وہ موقع نہیں ملا جس کے وہ مستحق ہیں۔
  • منصوبے کے تحت نوجوانوں کو فوج میں 12 ماہ یعنی ایک سال کے لیے فل ٹائم یا ایک سال تک مہینے میں ایک دن رضا کارانہ سرگرمیوں میں وقت گزارنا ہو گا۔

برطانیہ کے وزیرِ اعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ رواں سال چار جولائی کو ہونے والے انتخابات میں ان کی جماعت کنزرویٹو پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو 18 برس کے نوجوانوں کے لیے نیشنل سروس کو لازمی قرار دیا جائے گا۔

برطانوی اخبار ’گارڈین‘ کے مطابق رشی سونک کا کہنا تھا کہ مستقبل میں کنزرویٹو پارٹی کی حکومت کے قیام کی صورت میں ایک بار پھر نیشنل سروس کا اطلاق کر دیا جائے گا۔

کنزرویٹو پارٹی کا بھی کہنا ہے کہ ریاست کو مستقبل کے چیلنجز کے حوالے سے شفافیت اور دیانت دارانہ رائے کا حامل ہونا چاہیے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیشنل سروس اسکیم نوجوانوں کے لیے وہ ممکن بنائے گی جس کے وہ حق دار ہیں۔

قطر کے نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کے مطابق سونک کا ہفتے کی شب کو کہنا تھا کہ برطانیہ کے پاس ایسے نوجوان افراد موجود ہیں جنہیں وہ موقع نہیں ملا جس کے وہ مستحق ہیں اور اس اقدام سے بڑھتی ہوئی غیر یقینی کی صورتِ حال میں معاشرے کو متحد کرنے میں مدد ملے گی۔

کنزرویٹو پارٹی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کے منصوبے کے تحت نوجوانوں کو فوج میں 12 ماہ یعنی ایک سال کے لیے فل ٹائم یا ایک سال تک مہینے میں ایک دن رضا کارانہ سرگرمیوں میں وقت گزارنا ہو گا۔

رشی سونک کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب کنزرویٹو پارٹی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے اور حزبِ اختلاف کی لیبر پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔

برطانیہ میں 1947 سے 1960 کے درمیان نیشنل سروس لاگو تھی جس کے تحت 17 سے 21 سال کے نوجوان مرد فوج میں 18 ماہ کے لیے خدمات انجام دیتے تھے۔

کنزرویٹو پارٹی کا کہنا ہے کہ مسلح فوج میں تعیناتی سے نوجوانوں کو لاجسٹکس، سائبر سیکیورٹی، پروکیورمنٹ یا سول رسپانس آپریشنز سیکھنے اور ان میں حصہ لینے میں مدد ملے گی۔

کمیونٹی سروس کے آپشن میں مقامی فائر، پولیس اور برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے علاوہ بزرگوں اور الگ تھلگ رہنے والے افراد کی تنہائی سے نمٹنے والے خیراتی اداروں کی مدد کرنا شامل ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ کے مطابق اس پروگرام پر سالانہ لگ بھگ دو ارب 50 کروڑ پاؤنڈ لاگت آئے گی۔

رپورٹس کے مطابق اس سروس کے لیے ایک شاہی کمیشن بنایا جائے گا جس میں فوج اور سول سوسائٹی کے ماہرین شامل ہوں گے جو قومی خدمت کے پروگرام کو ڈیزائن کرنے کے لیے بنایا جائے گا۔

اس پروگرام کے اطلاق کی صورت میں ستمبر 2025 میں درخواستیں طلب کی جائیں گی۔

اس کے بعد کنزرویٹو پارٹی اگلی پارلیمانی مدت کے اختتام تک اقدامات کو لازمی بنانے کے لیے ایک نیشنل سروس متعارف کرائے گی۔

XS
SM
MD
LG