فٹ بال کے عالمی کپ مقابلے میں شرکت کے لیے کوالیفائنگ مرحلے میں شمالی اور جنوبی کوریا کی ٹیموں کے درمیان ایک میچ ہوا جس کا اختتام برابری پر ہوا۔ اس میچ میں اس قدر حیران کن چیزیں ہوئیں جس پر فٹ بال کی عالمی تنظیم فیڈریشن انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے بھی تعجب کا اظہار کیا ہے۔
1
جنوبی کوریا کے صدر مون جی ان اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان نے چند ماہ قبل ایک ملاقات کے دوران 2032 کے اولمپکس مقابلے کے مشترکہ طور پر اپنے ملکوں میں انعقاد کے لیے کوشش کرنے سمیت کھیلوں کے فروغ پر اتفاق کیا تھا۔
2شمالی کوریا نے تاریخ میں پہلی مرتبہ مردوں کے کسی فٹ بال میچ کی میزبانی کی اور یہ میچ دونوں حریف ملکوں شمالی و جنوبی کوریا کی ٹیموں کے درمیان منگل کو کھیلا گیا۔
3
میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑی ایک دوسرے کو دھکے دیتے اور زور آزمائی کرتے رہے اور مقررہ وقت تک دونوں ٹیمیں کوئی گول نہ کرسکیں۔ اس طرح میچ برابری پر اختتام پذیر ہوا۔
4
جنوبی کوریا فٹبال ایسوسی ایشن کے نائب صدر چوئے یانگ ال کے مطابق ان کی ٹیم جب جمعرات کو شمالی کوریا پہنچی تو توقع تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے 50 ہزار شائقین گراؤنڈ میں موجود ہوں گے۔