رسائی کے لنکس

سنجار: کردوں نے داعش سے دو گاؤں کا قبضہ واپس لے لیا


سنجار کا قبضہ واپس لینے کے لئے ہونے والی اس لڑائی میں 7500 فوجی حصہ لے رہے ہیں، جس میں مکمل کامیابی کے بعد اس علاقے کو شہریوں کے تحفظ کے لئے بفرزون کے طور پر استعمال کیا جائے گا

امریکی ہوائی حملوں کی مدد سے، کرد جنگجوؤں نے حملہ کرکے شمالی عراق کے شہر سنجار کے اطراف کا کچھ علاقہ داعش سے واگزار کرا لیا ہے۔

کرد حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے دونوں جانب کے دو گاؤں پر ان کی افواج کا کنڑول ہے اور انھوں نے داعش کے زیر قبضہ مرکزی شہر موصل کو جانے والی سپلائی لائن کا کنڑول بھی سنبھال لیا ہے۔

ہائی وے 47 کے نام سے موسوم سپلائی لائن کو دولت اسلامیہ اسلحہ، جنگجو، غیر قانونی تیل اور دیگر سامان تجارت کی نقل و حمل کے لئے استعمال کرتا ہے، جو ان کی آمدن کا اہم ترین ذریعہ ہے۔

امریکی مرکزی کمان کے مطابق، امریکی قیادت میں قائم اتحاد داعش کے جنگجوؤں پر دباو بڑھانا چاہتا ہے، اور انھیں ہر علاقے سے الگ کرنا چاہتا ہے۔

سنجار کا قبضہ واپس لینے کے لئے ہونے والی اس لڑائی میں ساڑھے سات ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں، جن کی مکمل کامیابی کے بعد، اس علاقے کو شہریوں کے تحفظ کے لئے بفرزون کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

امریکی قیادت میں قائم اتحاد کے جنگی جہاز ایک ہفتے سے مسلسل اس علاقے پر بم برسا رہے ہیں۔

داعش نے اگست 2014ء میں سنجار پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد انھوں نے علاقے میں رہنے والے اور پہاڑوں پر محصور یزیدی اقلیت کو دہشت زدہ کیا۔

بدھ کو اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے عراق میں بتایا کہ سرکاری افواج جان بوجھ کر داعش کے خلاف دھیرج سے کارروائی کر رہی ہیں۔اقوام متحدہ کے نمائندے، جان کیوبس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ عالمی اتحاد کی مدد سے سکیورٹی فورسز اور شیعہ ملیشیا داعش کے جنگجوؤں کو شہروں اور دیہاتوں سے پیچھے دھکیل چکی ہے، اور ملک کے سب سے بڑی آئیل ریفائنری کو بھی آزاد کرا لیا گیا ہے۔

کیوبس کا کہنا تھا کہ حکومت کی حامی افواج نے آپریشن کے حوالے سے اپنی صلاحیت ثابت کردی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ عراقی افواج اور قبائلی رضاکار صوبائی دارالحکومت انبار، رمادی اور شمالی کرد علاقوں سمیت مزید علاقوں کو آزاد کرانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ حالیہ کامیابیوں سے حکومتی جنگجوؤں کا مورال بلند ہوا ہے۔ بہتر منصوبہ بندی کے تحت، بہتر بین الااقوامی مدد کے ساتھ کئے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے کہ دہشت گردوں کو پچھے دھکیلنے میں کامیابی ملی ہے۔

تاہم، انھوں نے خبردار کیا کہ بحثیت ایک گروپ، داعش ابھی شکست سے کوسوں دور ہے۔ یہ گروپ عراق بھر میں اپنی دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے مسلسل وسائل اور فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG