اردن میں اسرائیل کے سفارت خانے میں ہونے والی فائرنگ میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔
اردنی حکام کے مطابق واقعہ اتوار کی شب دارالحکومت عمان میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے رہائشی حصے میں پیش آیا۔
ہلاک ہونے والے دونوں افراد اردن کے شہری ہیں جب کہ زخمی ہونے والا شخص سفارت خانے کا اسرائیلی محافظ ہے۔
اردنی حکام کے مطابق اسرائیلی سفارت کاروں کا موقف ہے کہ اردنی شخص نے اسرائیلی محافظ پر اسکریو ڈرائیور سے حملہ کیا تھا جس پر اسرائیلی گارڈ نے فائرنگ کی۔
اردن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد کا تعلق ایک مقامی فرنیچر کمپنی سے تھا جس کے پاس سفارت خانے کے فرنیچر کی مرمت کا ٹھیکہ ہے۔
اطلاعات ہیں کہ دونوں افراد فرنیچر کی مرمت کے لیے سفارت خانے کے رہائشی حصے میں داخل ہوئے تھے جہاں ان میں سے ایک نے مبینہ طور پر اسکریو ڈرائیور سے حملہ کرکے اسرائیلی اہلکار کو زخمی کردیا تھا۔
اردن کے ذرائع ابلاغ کو دعویٰ ہے کہ دونوں افراد کے درمیان ذاتی تنازع پر تو تکار ہوئی جو ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی۔ البتہ اسرائیلی حکام واقعے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے اردن کی پولیس کو فائرنگ کرنے والے محافظ تک رسائی دینے سے انکار کردیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ محافظ کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ اردن کی حکومت نے سفارتی استثنیٰ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی گارڈ کو ملک چھوڑنے سے روک دیا ہے۔
اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے اردن میں اسرائیل کے سفیر اینات شیلین اور فائرنگ کرنے والے سکیورٹی گارڈ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور معاملے کی تفصیلات معلوم کی ہیں۔
اردن کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے واقعے کے بعد سفارت خانے کی عمارت کو سیل کردیا ہے اور وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔