امریکہ میں یومِ آزادی کی تعطیلات کے دوران فائرنگ کے مختلف واقعات میں دو کم عمر بچوں سمیت کم از کم 15 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق فائرنگ کے بیشتر واقعات آبادی کے اعتبار سے امریکہ کے تیسرے بڑے شہر شکاگو میں ہفتے اور اتوار کو پیش آئے۔ واضح رہے کہ امریکہ میں ہفتے کو یومِ آزادی تھا جس کے سلسلے میں ویک اینڈ پر ملک بھر میں تقریبات منعقد کی گئیں۔
شکاگو میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک سات سالہ بچی اور ایک نو عمر لڑکا بھی شامل ہیں۔ شہر میں فائرنگ کے واقعات میں 59 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ہفتے کو شہر کے علاقے اینگل وڈ میں چار افراد نے ایک گلی میں موجود لوگوں پر فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ واقعے میں زخمی ہونے والے دو افراد اسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑ گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک 14 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے جب کہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
شکاگو میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ آسٹن کے علاقے میں پیش آیا جہاں حملہ آوروں نے ایک سات سالہ بچی کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا۔ بچی اپنے گھر کے احاطے میں کھڑی تھی جب کار سوار حملہ آوروں نے اسے گولی ماری۔
شہر میں ہفتہ اور اتوار کو فائرنگ کے دیگر واقعات میں آٹھ افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ ایک مقامی اخبار 'شکاگو سن ٹائمز' نے پولیس حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا میں ایک نائٹ کلب میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک جب کہ آٹھ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
ریاست کی گرین ول کاؤنٹی کے شیرف ہوبرٹ لوئس نے بتایا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دو بجے کے وقت مسلح افراد نے ایک نائٹ کلب کے اندر فائرنگ کی۔ شیرف کے مطابق فائرنگ کے وقت کلب میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور وہاں کوئی کانسرٹ جاری تھا۔
خیال رہے کہ جنوبی کیرولائنا امریکہ کی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جسے روکنے کے لیے ریاست میں بڑے اجتماعات اور 50 سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد ہے۔ لیکن حکام نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ جس کلب میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا وہاں فائرنگ کے وقت 200 کے قریب لوگ موجود تھے۔
جنوبی کیرولائنا کے گورنر ہینری مک ماسٹر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ریاست میں بڑے اجتماعات پر پابندی برقرار ہے اور جو نائٹ کلبز ان احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
فائرنگ کے واقعے میں اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ پولیس حکام نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ انہیں دو لوگوں پر شبہ ہے لیکن ان افراد کے نام یا شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے دو افراد میں سے ایک کی عمر 23 برس تھی اور دوسرے کی 51 برس تھی جو اسی نائٹ کلب کا سیکیورٹی گارڈ تھا۔