شمالی یمن میں سعودی قیادت والے اتحاد کی جانب سے شادی کی ایک تقریب پر کی گئی فضائی کارروائی میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ بات پیر کے روز شعبہٴ صحت سے منسلک اہلکاروں نے بتائی ہے، ایسے میں جب سماجی ذرائع ابلاغ پر انتہائی مہلک بمباری کی تصاویر شائع ہوئیں۔ اسی ہفتے یمن کی شہری آبادی کو ہدف بنائے جانے کا یہ تیسرا واقع ہے۔
شمالی صوبہٴ حجہ میں صحت سے وابستہ اعلیٰ اہلکار، خالد النادری نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے، جو اُس خیمے میں موجود تھے جو بانی قیس کے ضلعے میں منعقدہ شادی کی تقریب میں لگایا گیا تھا۔
اُنھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں دلہن بھی شامل ہے۔
اسپتال کی سربراہ، محمد السعملی نے بتایا کہ دولہا اور 45 دیگر زخمیوں کو مقامی الجمہوری اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ صحت سے وابستہ حکام نے لوگوں سے خون کے عطیے کی اپیل کی ہے۔
اسپتال کے نائب سربراہ، علی ناصر الضہیب نے بتایا ہے کہ زخمیوں میں 30 بچے شامل ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک ہے، جنھیں تیز دھار آلہ لگا ہے، جب کہ متعدد کے اعضا تن سے جدا ہوگئے ہیں۔
نشانہ بننے والے مقام کی فٹیج میں جسم کے اعضا بکھرے پڑے ہیں، جب کہ سبز قمیض میں ملبوس ایک بچہ مرنے والے ایک شخص کی لاش سے لپٹ کر رو رہا ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان، عبدالحکیم الکہلان نے کہا ہے کہ مزید حملے کے خوف کے باعث ابتدائی طور پر ایمبولنس کی گاڑیاں حملے کے مقام تک نہیں پہنچ پا رہی تھیں، چونکہ پہلے حملے کے بعد جیٹ طیارے ابھی فضا میں پرواز کر رہے تھے۔
اتوار کی رات حجہ کے ضلعے کے مختلف مقام پر ایک اور فضائی کارروائی ہوئی جس میں النادری کے مطابق، ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک ہوئے۔