سعودی عرب کی پولیس نے 88 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن پر شبہ ہے کہ وہ القاعدہ کی دہشت گرد تنظیم کے برطانیہ کے ایک سرگرم نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
وزارتِ اطلاعات کے ترجمان، منصور التُرکی نے بتایا ہےکہ اِس سے قبل اِنہی الزامات کی بنیاد پر متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم اُنھیں رہا کیا گیا۔
سعودی عرب ایک عشرے سے زیادہ مدت سے القاعدہ سے نمٹنے کی کوششیں کر رہا، چونکہ شدت پسندوں سےبادشاہت کو خطرات لاحق ہیں۔
شاہ عبداللہ نے اختتامِ ہفتہ کہا ہے کہ جو ملک دہشت گردی کو نظرانداز کرتے ہیں اُنھیں خطرات جھیلنا پڑتے ہیں، اور متنبہ کیا کہ انتہا پسندی کے باعث امریکہ اور یورپ ایک بار پھر حملوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
گرفتار ہونے والوں میں زیادہ تر سعوی شہری ہیں، جب کہ کم از کم تین کا تعلق یمن سے ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کئی ماہ سے اِن افراد کی حرکات پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
القاعدہ کے بانی، اسامہ بن لادن، جو امریکی حملے میں ہلاک ہوئے، سعودی شہری تھے جن کے خاندان کا یمن سے تعلق تھا۔