چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ: چار ہفتے مسلسل کام کے بعد نصف شفٹ کو گھر جانے کی اجازت مل گئی
یوکرین نے کہا ہے کہ اس نے چرنوبل پاور پلانٹ پر روسی قبضے کے بعد پہلی بار وہاں کام کرنے والے عملے کے کچھ ارکان کی جگہ دوسرے کارکن بھیجنے کا انتظام کر لیا ہے۔
یوکرین نے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کو بتایا ہے کہ عملے کے تقریباً نصف کارکن لگ بھگ چار ہفتوں تک مسلسل کام کرنے کے بعد اتوار کے روز اپنے گھروں میں لوٹ آئے۔
جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ واپس آنے والوں کی جگہ دوسرا یوکرینی سٹاف بھجا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے جس کے نتیجے میں چرنوبل نیوکلئیر پاور پلانٹ پر کام کرنے والے عملے کے کچھ ارکان کو تبدیل کیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں میں واپس آ گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عملے کے یہ ارکان ہماری جانب سے مکمل احترام اور تعریف کے مستحق ہیں جنہوں نے انتہائی مشکل حالات میں اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ وہ پاور پلانٹ پر طویل دورانیے تک کام کرتے رہے ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ اس شفت کے باقی ماندہ ارکان کی جگہ دوسرے کارکنوں کا بندوبست ہو جائے گا اور انہیں بھی جلد اپنے گھر جانے کا موقع مل جائے گا۔
نازی حراستی مرکز میں قید رہنے والا عمر رسیدہ شخص یوکرین لڑائی میں ہلاک
بورس رومن چنکو 96 برس کےتھے۔ وہ دوسری جنگ عظیم میں نازی حراستی کیمپ میں کئی سال قید رہے۔
رہائی پانے کے بعد وہ کئی دہائیاں زندہ رہے۔ لیکن، 18 مارچ کو خارکیف میں ان کا گھر روسی بم حملے کی زد میں آیا اور وہ ہلاک ہو گئے۔
یہ بات 'بوخنوالڈ اینڈ مٹلباؤ۔ڈورا میموریل' نے پیر کے روز ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کو بتائی، جس نے کہا کہ ان کی ہلاکت کا سن کر ''ہمیں بہت افسوس ہوا''۔
روس سے لڑائی بند کرنے پر رضامندی کا فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے ہوگا، زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز کہا ہے کہ روس کے ساتھ لڑائی بند کرنے کی بات عوام کی رضامندی سے ہی ہوگی۔ اس بات کا انحصار یوکرین میں کرائے گئے ریفرینڈم میں ملنے والے اختیار پر ہوگا۔ یہ خبر رائٹرز نے جاری کی ہے۔
زیلنسکی نے یہ بات ایک انٹرویو میں بتائی ہے جو یوکرین کے عوامی نشریاتی ادارے، 'سسپی لین' نے شائع کی ہے۔
رائٹرز نے بتایا ہے کہ زیلنسکی نے کہا کہ ''مفاہمت کی بات ہوگی تو صرف عوام سے مشاورت کے ساتھ''۔
انھوں نے کہا کہ ریفرینڈم میں جو امور اٹھائے جا سکتے ہیں ان میں وہ علاقے بھی شامل ہوں گے جن پر روسی افواج نے قبضہ کیا تھا، جیسا کہ کرائیمیا یا پھر نیٹو رکنیت کا معاملہ جس کے عوض ملکوں کی جانب سے یوکرین کی سیکیورٹی کی ضمانتیں شامل ہوں گی۔
روسی افواج جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہیں: پینٹاگان
امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان نے الزام عائد کیا ہے کہ روسی افواج یوکرین میں جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہیں۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے وائس آف امریکہ کے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ "ہم واضح شواہد دیکھ رہے ہیں کہ روسی افواج یوکرین میں جنگی جرائم کر رہی ہیں اور اس ضمن میں ہم شواہد اکٹھے کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔"
جان کربی نے الزام عائد کیا کہ روسی افواج بلاامتیاز شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور بعض کیسز میں جان بوجھ کر شہریوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ یوکرین میں جنگی جرائم سے متعلق جاری تحقیقات کا انتظار کرے گا اور روس کے جنگی جرائم کی تحقیقات میں تعاون بھی کرے گا۔