یوکرین میں روس کے خلاف لڑنے کے لیے پاکستانی رضاکاروں کو بھرتی
پاکستان میں یوکرین کے سفارتِ خانے کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین میں روس کے خلاف لڑنے کے لیے پاکستانی رضاکاروں کو بھرتی کررہے ہیں اور اس حوالے سے انہیں کئی درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں۔ تاہم وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے ان اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ رضاکاروں کی بھرتی سے متعلق یوکرین کو کوئی اجازت نہیں دی۔
یوکرین کے سفارتِ خانے کی ترجمان اولینا بورڈلوسکا نے اس بارے میں وائس آف امریکہ کی طرف سے بھیجے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ "یہ بات درست ہے کہ ہم روس کے خلاف لڑنے کے لیے رضاکاروں سے درخواستیں مانگ رہے ہیں اور اب تک ہمیں کئی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔"
درخواستوں کی تعداد اور حکومتِ پاکستان سے اس کی اجازت حاصل کرنے سے متعلق سوال پر اولینا بورڈلوسکا نے کہا کہ اس بارے میں یوکرین کے دفاعی اتاشی ذمہ دار ہیں اور وہ اس بارے میں جواب دے سکتے ہیں۔
یوکرین نے روس کے خلاف لڑنے کے لیے رضاکاروں کی بھرتی کے لیے باقاعدہ ایک ویب سائٹ 'فائٹ فار یوکرین'بھی بنائی ہے جہاں پاکستان سمیت 54 ممالک کے نام لکھے ہیں اور ان ممالک میں موجود یوکرین کے سفارت خانوں کے رابطہ نمبر اور ای میل ایڈریسز بھی دیے گئے ہیں۔
ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ رضاکاروں کے لیے ویزہ کی ضرورت ختم کردی گئی ہے اور ایسے رضاکاروں کو عارضی دستاویزات جاری کی جائیں گی۔یوکرین کی طرف سے ان رضاکاروں کو مستقبل میں یوکرین کی شہریت سمیت دیگر مراعات دینے کا بھی کہا جارہا ہے۔
یوکرین کی طبی تنصیبات بھی روس کے نشانے پر
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین میں طبی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق یوکرین میں اب تک 18 طبی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی تنصیبات میں 10 ہلاکیں ہوئی ہیں جب کہ 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔
یوکرین سے شہریوں کا انخلا جاری
روس کی جارحیت کے بعد یوکرین سے شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔
اقوامِ متحدہ کی مہاجرین کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ جمعرات تک یوکرین سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 23 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
دو ہفتے سے جاری روسی جارحیت کے حوالے سے ایجنسی کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے یوکرین کے پڑوسی ممالک میں منتقل ہو رہے ہیں۔ ان مہاجرین کو امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے۔
امریکی نائب صدر کی پولینڈ کے وزیرِ اعظم سے ملاقات
امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے پولینڈ کے وزیرِ اعظم میٹیوش موروئیٹسکی سے جمعرات کو پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ملاقات کی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس ملاقات میں روس کی افواج کی یوکرین میں جارحیت کی قیمت چکانے کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
کملا ہیرس نے پولینڈ کی یوکرین سے روسی جارحیت کے سبب نقل مکانی کرنے والوں کو پناہ دینے کی بھی تعریف کی۔