فرانس کی شہریوں کو روس چھوڑنے کی تجویز
فرانس نے اپنے شہریوں کو تجویز دی ہے کہ وہ روس سے جس قدر جلد ممکن ہو نکل جائیں۔
جمعرات کو فرانس نے شہریوں کے لیے یہ اعلان جاری کیا۔
یہ اعلان ایک ایسے موقع پر جاری ہوا ہے جن یوکرین پر روس کے حملے کے بعد جنگ میں شدت آتی جا رہی ہے۔
قبل ازیں فرانس کے صدر ایمانویل میخواں نے کہا تھا کہ روس کے صدر پوٹن نے جنگ کا انتخاب کیا ہے لیکن وہ روسی حکام سے رابطہ برقرار رکھیں گے تاکہ امن قائم ہو سکے اور جنگ کا یوکرین سے باہر نہ پھیلے۔
روسی جنگی جہازوں کی یوکرین کے ساحلی شہر آمد
روس نے اپنے بحری جنگی جہاز یوکرین کے ساحلی شہر اوڈیسا بھیج دیا ہے۔
امریکہ کے اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کے رپورٹر مائیکل شویرتز کے مطابق بحیرہ اسود کے ساتھ یوکرین کے ساحلی شہر کے میئر نے بھی روسی جہازوں کی آمد کی تصدیق کی ہے۔
یوکرین کا روس کا جنگی جہاز گرانے کا دعویٰ
یوکرین کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فورسز نے روس کا ایک جنگی جہاز مار گرایا ہے۔
وزارتِ دفاع کے بیان کے مطابق یوکرین کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے ایس یو-34 جنگی جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔
فرانس میں بھی روسی ارب پتی کی کشتی ضبط
جرمنی کے بعد فرانس میں بھی ایک اور ارب پتی روسی شخص کی پر تعیش کشتی کو ضبط کر لیا گیا ہے۔
فرانس کے وزیرِ خزانہ برونو لی میرے کا جمعرات کو کہنا تھا کہ فرانسیسی حکام نے روس کی تیل کمپنی رازنیفٹ کے سربراہ ایگور سیکن کی کشتی کو ضبط کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیگور سیکن روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی افراد میں شمار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسٹم کے افسران نے یورپی یونین کی روس کی حکومت کے قریبی افراد پر عائد کی گئی پابندیوں پر عمل درآمد کیا ہے۔