یوکرین پر روس کا حملہ؛نیٹو نے سربراہی اجلاس طلب کرلیا
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کے اتحاد نیٹو نے اپنا سربراہی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینز اسٹالٹن برگ نے کہا ہے روس کا حملہ سوچا سمجھا اور سفاکانہ ہے۔ روس طاقت کے بل پر تاریخ تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں ںے اعلان کیا کہ نیٹو نے جمعے کو اتحاد میں شامل ممالک کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
روس کے مقابلے میں یوکرین کے پاس کتنی فوجی قوت ہے؟
یوکرین کی افرادی و عسکری قوت روس کے مقابلے میں بہت کم ہے البتہ عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج روس کی جارحیت کے خلاف مزاحمت اور جانی و مالی نقصان روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز ' کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج 2014 کے مقابلے میں اس وقت زیادہ تربیت یافتہ اور مقابلے کے لیے تیار ہے اور موجودہ حالات میں یوکرین کی فوج ملکی دفاع کے لیے زیادہ پرعزم بھی نظر آتی ہے۔
روس نے 2014 میں یوکرین کے علاقے کرائمیا پر کسی بھی مزاحمت کے بغیر قبضہ کر لیا تھا۔
اعداد و شمار کیا بتاتے ہیں؟
افرادی قوت اور اسلحہ بارود کے اعداد و شمار دیکھے جائیں تو یوکرین عسکری قوت میں روس سے بہت پیچھے نظر آتا ہے۔
روس کو نہ صرف روایتی جنگی سازوسامان میں یوکرین پر برتری حاصل ہے بلکہ وہ اپنی ایٹمی قوت کے اعتبار سے بھی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
لندن کے انسٹی ٹیوٹ فور اسٹریٹجک اسٹڈیز (آئی آئی ایس ایس) کی جاری کردہ رپورٹ ’ملٹری بیلنس 22‘ کے مطابق روس کی بری فوج کے اہلکاروں کی تعداد دو لاکھ 80 ہزار ہے جب کہ مجموعی طور پر روس کی مسلح افواج کی تعداد نو لاکھ ہے۔
اقوام متحدہ کی یوکرین کے پڑوسی ممالک سے پناہ گزینوں کے لیے سرحدیں کھولنے کی اپیل
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین(یو این ایچ سی آر) نے یوکرین کے خلاف روس کی فوجی کارروائی کے ’تباہ کُن اثرات‘ سے خبردار کیا ہے۔
یو این ایچ سی آر نے اپنے بیان میں یوکرین کے پڑوسی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ کے باعث نقل مکانی کرنے والوں کے لیے اپنی سرحدیں کھلی رکھیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین فلپو گرانڈی نے کہا ہے کہ جانی نقصان اور تحفظ کے لیے لوگوں کے گھر چھوڑنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم انہوں نے اس بیان کی مزید وضاحت نہیں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر نے یوکرین اور اس کے پڑوسی ممالک میں اپنے آپریشنز اور استعداد کار میں اضافہ کردیا ہے تاہم اس کی تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
ایئر بیس کےکنٹرول کا حصول، کیف کے مضافات میں گھمسان کی لڑائی جاری
یوکرین کے ایک اعلیٰ اہل کار نے جمعرات کے روز بتایا ہے کہ اِس وقت کیف کے شمالی مضافات میں واقع ایک عسکری ایئرفیلڈ پر کنٹرول کے لیے گھمسان کی لڑائی جاری ہے؛ جس میں درجنوں ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔
ایک آن لائن بیان میں یوکرینی مسلح افواج کے سربراہ، ولیزی زلوزنی نے کہا ہے کہ ''گوستومیل ایئرفیلڈ کے کنٹرول کی لڑائی جاری ہے''۔
اس سے کچھ ہی دیر قبل، اے ایف پی کے نمائندوں نے شہر کے شمالی اطراف سے ہیلی کاپٹر نیچلی پرواز کرتے دیکھے تھے۔ گوستومیل ایئرفیلڈ اس علاقے میں ہے جہاں انتونوف ایئرپورٹ واقع ہے، جو کیف کا شمالی کنارہ ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں علاقائی دارالحکومت کے قریب ہی روسی فوج اتاری گئی تھی۔ آج روسی حملے کا پہلا دن ہے۔
قریبی علاقے میں رہنے والے ایک 30 سالہ شہری، الیگزینڈر کوٹوننکو نے بتایا ہے کہ حملہ تب شروع ہوا جب دو لڑاکا جیٹ طیاروں نے یوکرین کی بَری فوج کے زمینی دستوں پر میزائل فائر کیے۔
الیگزینڈر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ''پھر یکایک گولیاں چلنا شروع ہوئی جو تین گھنٹوں تک جاری رہیں۔ پھر مزید تین جیٹ طیاروں نے بمباری کی جس کے بعد شوٹنگ کا نیا سلسلہ شروع ہوا''۔
علاقے سے دھویں کے بادل اٹھنے لگے۔ پھر ہیلی کاپٹر پر سوار فوجیوں نے گولیاں برسائیں، جن مناظر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا۔ ایک فوٹیج میں سی این این نے ایئرپورٹ پر روسی فوج کو دکھایا ہے اور نامہ نگار نے بتایا کہ انھوں نے ان سے بات کی ہے۔
اس سے قبل، یوکرین کے سرحدی محافظ دستے نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹینکوں سے مسلح روس کی بری فوج نے جنوب میں بلاروس یوکرین سرحد پار کرکے کیف کے انتظامی خطے میں قدم رکھا ہے، جو تیزی سے دارالحکومت کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔