بالی ووڈ اداکارہ راکھی ساونت اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ مگر اس بار انہوں نے ایک پریس کانفرس کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ دس سال پہلے تنوشری دتہ انہیں ریپ پارٹی میں لے کر گئیں اور وہاں انہیں سگریٹ میں نشہ پلا کر ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔
راکھی نے کہا کہ "میں یہ بتاتے ہوئے بہت شرمندہ ہوں کہ 12 سال پہلے میرا ریپ کیا گیا اور ریپ کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ تنوشری دتہ تھیں، جو ایک ہم جنس پرست ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ "میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ ایسا ایک بار نہیں بلکہ کئی بار کیا گیا۔ راکھی نے کہا کہ گینگ ریپ اور قتل کے خوف کی وجہ سے میں کسی اور کا نام نہیں لینا چاہتی۔"
سابق مس انڈیا تنوشری دتہ تقریباً ایک دہائی بعد منظرِ عام پر آئیں اور اُنہوں نے بتایا کہ انہوں نے فلم 'ہارن اوکے پلیز' کے سیٹ پر بھارتی اداکار نانا پاٹیکر کی جانب سے جنسی ہراساں ہونے کی وجہ سے فلم چھوڑی تھی۔ تاہم اداکار نانا پاٹیکر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے وکیل کی جانب سے تنوشری دتہ کو قانونی نوٹس ارسال کیا جس میں ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
راکھی ساونت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد تنوشری دتہ نے ان پر 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ راکھی ساونت نے جواب میں ان پر 50 کروڑ ہرجانے کے اعلان کے ساتھ انہیں مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنوشری ان پر اور نانا پاٹیکر پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش کرنے میں کامیاب ہوئیں تو وہ بھارت چھوڑ دیں گی۔
راکھی ساونت کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ کمال خان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اگر ہم مبینہ زیادتی کے شکار ہر شخص کی بات پر بنا ثبوت کے یقین کرنے لگے تو پھر ہمیں راکھی کی بات بھی سننی پڑے گی۔ وہ باقاعدہ مہم کے تحت اس کی تفصیلات بتا رہی ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں کسی نے لکھا ہے کہ وہ یہ الزام لگا کر حقیقی طور پر زیادتی کا شکار ہونے والوں کی آواز کو دبا رہی ہیں اور اُن لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو راکھی کو ایسا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
شیفالی ویدیا نے اپنی ٹویٹ میں اُمید ظاہر کی کہ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ راکھی ساونت اور اُن کی #Metoo کہانی کو کو انصاف ملے۔
امیتاب دتہ کہتے ہیں کہ اگر #Metoo کی ہر کہانی پر یقین کر لیا جائے تو بالی وڈ بند ہو جائے گا جو شاید بہتری کے لیے ہی ہو گا۔
سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ تنوشری دتہ خود بالی وڈ ایکٹر نانا پاٹیکر پر جنسی ہراس کا الزام لگا چکی ہیں اور اب راکھی ساونت کی طرف سے تنوشری پر زیادتی کا الزام ناقابلِ فہم ہے۔
Metoo# تحریک کی حمایت کرنے والے بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ اگر یہ الزام صحیح ہے تو اس کی مکمل چھان بین کی جانی چاہیے اور اگر یہ درست ثابت نہ ہوا تو اس سے Metoo# تحریک کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔