پولیس حکام نے بتایا ہے کہ کوئٹہ کے مضافاتی علاقے سر یا ب روڈ سے گزرنے والے ایک فوجی قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے کیے گئے حملے میں ایک فوجی ہلاک اور سات دوسرے زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے میں پانچ عام شہری بھی زخمی ہوئے ۔ زخمیوں کو فوری طو ر پر سی ایم ایچ اور سو ل اسپتال کو ئٹہ پہنچادیا گیا ۔
مقامی پولیس افسر ایس پی شاہنواز خان نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی فوج کی چارگاڑ یا ں صوبائی دارالحکومت سے سبی کی جانب جارہی تھیں جب راستے میں کھڑی کی گئی ایک گاڑی میں نصب طاقتور بم کا زور دار دھماکا ہوا ۔
ایف سی اور پو لیس کے اہلکاروں نے علاقے کو فوری طور پر گھیر ے میں لے لیا تاہم کوئی گرفتار ی عمل میں نہیں آئی ۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں البتہ ایس پی شاہنواز کا کہنا تھا کہ اس حملے میں طالبان یا بلو چ عسکریت پسندوں کے ملوث ہونے کے بارے میں فوری طور پر کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ تین ماہ کے دوران سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں اور ان کی گاڑیوں پر سڑک کے کنارے کھڑی کی جانے والی گاڑیوں میں نصب ریموٹ کنڑول بموں کے ذریعے کیا گیا بم کا یہ چوتھا حملہ ہے اور ان دھماکوں میں مجموعی طور پرپانچ افراد جان بحق اور 40 زخمی ہوئے ۔ ان میں سے بیشتر حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکری تنظیموں نے قبول کی ہے جن کا موقف ہے کہ وہ صوبے کے قدرتی وسائل پر بلوچوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔
لیکن پاکستانی حکام کا الزام ہے کہ علیحدگی پسند بلوچ تنظیموں نے افغانستان میں بھار ت کی مدد سے بلوچستان میں تشدد کی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ تاہم بھارتی حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔