کوئٹہ میں سریاب کے علاقے مل کالونی میں ہفتے کو پو لیس کی تحقیقاتی برانچ کے انسپکٹرعبدالوہاب کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ ڈی آئی جی اآپریشنز حامد شکیل نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ عبد الوہاب کو گھر سے دفتر جاتے ہوئے نشانہ بنا یا گیا ۔ حملہ آور فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
گذشتہ جمعرات کو مستونگ بازار میں بھی پولیس انسپکٹر محمد مراد ساجدی کو ہدف بنا کر ہلاک کیا گیا تھا اور ر واں ماہ صوبے کے مختلف اضلاع میں تین پولیس انسپکٹروں کوبھی ایسی کی کارروائیوں میں ہلاک کیا جاچکا ہے جب فائرنگ کے مختلف واقعات میں آٹھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صوبائی وزارت داخلہ کے فراہم کر دہ اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں ٹارگٹ کلنگ یا ہدف بنا کر ہلاک کرنے کے واقعات میں 2007ء سے31مئی 2010ء تک ایک ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا گیا اورجب کہ ان حملوں میں اڑھائی ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثناء کو ئٹہ سے 20 کلو میٹر دو ر درخشاں کے علاقے میں کوئٹہ سے فیصل آباد جانے والی چلتن ایکسپریس کو بم دھماکے سے تباہ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی اور حکام کے مطابق بم حملے میں ٹرین کو جزوی نقصان پہنچااوراس میں سوار تمام مسافر محفوظ رہے ۔
حکام کے مطابق بم ریلوے ٹریک میں نصب تھااور دھماکے کے بعد ریل گاڑی کو روک دیا گیا۔ دھماکے کے بعد ریلوے حکام نے متاثرہ پٹڑی مرمت کرکے ٹریفک بحال کردی ہے۔