بھارت کے مختلف شہروں میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور 'نیشنل رجسٹر آف سٹیزن' (این آر سی) کے خلاف احتجاج مسلسل پانچویں روز جاری ہے۔ مظاہروں کے دوران مزید تین افراد کی ہلاکت کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد نو ہو گئی ہے جب کہ سیکڑوں لوگ گرفتار کیے گئے ہیں۔ جمعے کو اس سلسلے میں دہلی کی جامع مسجد میں بھی مظاہرین جمع ہوئے اور متنازع قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
متنازع شہریت بِل: دہلی کی جامع مسجد مظاہروں کا گڑھ بن گئی

9
مظاہرے میں شریک ایک شخص متنازع شہریت قانون کے خلاف مہم کی حمایت میں ایک سفید بینر پر دستخط کر رہا ہے۔

10
نئے قانون کی منظوری اور اس پر صدر کے دستخط کے بعد یہ قانون بھارت میں نافذ العمل ہے۔ اس قانون کی مخالفت کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی سیکیولر بھارت کو ہندوؤں کا ملک بنانا چاہتے ہیں۔ تاہم حکومت اس کی تردید کرتے ہوئے اس اقدام کو آئین اور قانون کے مطابق قرار دے رہی ہے۔