رسائی کے لنکس

Government PTI Meeting
Government PTI Meeting

شہباز شریف اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب، حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات

جمعیت علمائے اسلام نے مذاکراتی عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ہے۔سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔

16:29 27.4.2023

وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف پر اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کر دی

وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف پر اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کردی ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ ہم کانپ رہے ہیں تو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ پورا پاکستان پارلیمان کے ساتھ کھڑا ہے۔

ان کے بقول پاکستان کا پارلیمنٹ اعلیٰ عدلیہ کے چار تین کے بینچ کے ساتھ کھڑا ہے۔

16:20 27.4.2023

وزیرِاعظم شہباز شریف کا قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ 

پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک وفاقی وزیر نے وائس آف امریکہ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیرِاعظم آج ہی اسمبلی کے اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لیں گے۔

جمعرات کو اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِصدارت اجلاس شروع ہوا ہے جس میں شہباز شریف بھی شریک ہیں۔

یہ اجلاس اتحادی جماعتوں کے سربراہان کی جانب سے وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ہو رہا ہے۔

اعتماد کے ووٹ کے لیے وزیرِاعظم کو کم از کم 172 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

13:20 27.4.2023

انتخابات کیس: لگتا ہے حکومت پاس پاس کھیل رہی ہے؛ مناسب حکم جاری کریں گے، چیف جسٹس 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت پاس پاس کھیل رہی ہے۔ اگر مذکرات کے ذریعے حل نہ نکلا تو آئین بھی موجود ہے اور عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ درخواست گزار سردار کاشف کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت کو انتخابات سے متعلق سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی کمیٹی کی تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر سے ملاقات ہوئی تھی لیکن انہوں نے بتایا کہ وہ مذاکرات کے لیے بااختیار نہیں ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ اسد قیصر کے بعد کیا کوشش کی گئی، کون مذاکرات کے لیے با اختیار ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ منگل کو میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ شاہ محمود قریشی مذاکرات کے لیے با اختیار ہیں۔

کمرۂ عدالت میں موجود تحریکِ انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج تک ان سے کسی ے رابطہ نہیں کیا۔ البتہ چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ روز فون پر بتایا تھا کہ وزیرِ اعظم کے اصرار وہ وہ رابطہ کر رہے ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے مذاکرات کے لیے کمیٹی کی تشکیل سے متعلق ارکان کے نام پر بات کی لیکن یہ تاخیری حربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

چیف جسٹس نے شاہ محمود قریشی سے استفسارکیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سنجیدگی کے ساتھ رابطہ نہیں کیا گیا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف بات چیت کے لیے تیار ہے اور آج ہی بیٹھنے کو تیار ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مذاکرات کے معاملے میں صبر اور تحمل سے کام لینا ہو گا۔ قومی مفاد اور آئین کے تحفظ کے لیے اتفاق نہ ہوا تو جیسا ہے ویسے ہی چلے گا۔

تحریکِ انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ماحول سازگار ہو گا تو مذاکرات ممکن ہوں گے لیکن اس کے لیے وقت مقررکرنا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تاخیر سے مقصد فوت ہو جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ابھی کوئی ہدایت دے رہے ہیں اور نہ ٹائم لائن۔ ایک ہی ساتھ انتخابات کی درخواست پر مناسب حکم جاری کریں گے۔

عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

12:54 27.4.2023

سپریم کورٹ: ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت شروع

ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کرانے سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG