رسائی کے لنکس

Government PTI Meeting
Government PTI Meeting

شہباز شریف اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب، حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات

جمعیت علمائے اسلام نے مذاکراتی عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ہے۔سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔

13:20 27.4.2023

انتخابات کیس: لگتا ہے حکومت پاس پاس کھیل رہی ہے؛ مناسب حکم جاری کریں گے، چیف جسٹس 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت پاس پاس کھیل رہی ہے۔ اگر مذکرات کے ذریعے حل نہ نکلا تو آئین بھی موجود ہے اور عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ درخواست گزار سردار کاشف کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت کو انتخابات سے متعلق سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی کمیٹی کی تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر سے ملاقات ہوئی تھی لیکن انہوں نے بتایا کہ وہ مذاکرات کے لیے بااختیار نہیں ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ اسد قیصر کے بعد کیا کوشش کی گئی، کون مذاکرات کے لیے با اختیار ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ منگل کو میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ شاہ محمود قریشی مذاکرات کے لیے با اختیار ہیں۔

کمرۂ عدالت میں موجود تحریکِ انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج تک ان سے کسی ے رابطہ نہیں کیا۔ البتہ چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ روز فون پر بتایا تھا کہ وزیرِ اعظم کے اصرار وہ وہ رابطہ کر رہے ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے مذاکرات کے لیے کمیٹی کی تشکیل سے متعلق ارکان کے نام پر بات کی لیکن یہ تاخیری حربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

چیف جسٹس نے شاہ محمود قریشی سے استفسارکیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سنجیدگی کے ساتھ رابطہ نہیں کیا گیا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف بات چیت کے لیے تیار ہے اور آج ہی بیٹھنے کو تیار ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مذاکرات کے معاملے میں صبر اور تحمل سے کام لینا ہو گا۔ قومی مفاد اور آئین کے تحفظ کے لیے اتفاق نہ ہوا تو جیسا ہے ویسے ہی چلے گا۔

تحریکِ انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ماحول سازگار ہو گا تو مذاکرات ممکن ہوں گے لیکن اس کے لیے وقت مقررکرنا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تاخیر سے مقصد فوت ہو جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ابھی کوئی ہدایت دے رہے ہیں اور نہ ٹائم لائن۔ ایک ہی ساتھ انتخابات کی درخواست پر مناسب حکم جاری کریں گے۔

عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

12:54 27.4.2023

سپریم کورٹ: ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت شروع

ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کرانے سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں
12:21 27.4.2023

حکومت کا ارادہ ہے کہ سپریم کورٹ کو بند کر دیا جائے: فواد چوہدری

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی قومی اسمبلی میں تقاریر کے بعد ان کا ارادہ ہے کہ سپریم کورٹ کو بند کر دیا جائے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکمران رہنماؤں کی تقاریر کے بعد اب دیکھنا یہ ہے کہ چیف جسٹس اپنے ادارے کی حفاظت کر پاتے ہیں یا نہیں

11:37 27.4.2023

چیئرمین سینیٹ کا سیاسی مذاکرات کے لیے قائدِ ایوان اور قائدِ حزبِ اختلاف کو خط

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سیاسی مذاکرات شروع کرنے کے لیے قائدِ ایوان سینیٹر اسحاق ڈار اور قائدِ حزبِ اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو الگ الگ خط لکھے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ آفس سے جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چیئرمین نے اپنے خطوں میں دونوں رہنماؤں کو سیاسی مذاکرات سے متعلق خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے لیے نام پیش کرنے کےلئے کہا ہے۔

بیان کے مطابق صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وفاق کے استحکام کی علامت ہونے کے ناطے سینیٹ کی ذمے داری ہے کہ قومی اور عوامی مفادات کے لیے سیاسی ہم آہنگی کا راستہ اختیار کیا جائے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ موجودہ سیاسی اور معاشی مسائل کے حل کا واحد فورم پارلیمنٹ ہے۔ اس سلسلے انہوں نے حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکینِ سینیٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔ ان کے بقول خصوصی کمیٹی عام انتخابات کے انعقاد سمیت سیاسی و معاشی مسائل کے حل پر بات کرے گی۔

چیئرمین سینیٹ نے قائدِ ایوان اور قائدِ حزبِ اختلاف کو مشاورت کے بعد کمیٹی کے لیے دو روز میں چار چار نام پیش کرنے کا کہا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG