عمر کوٹ: توہینِ مذہب کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
- By محمد ثاقب
سندھ کے علاقے عمر کوٹ میں توہینِ مذہب کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے جب کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزم پولیس کی تحویل میں تھا۔
مقامی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر مبینہ توہین مذہب کے مقدمے میں نامزد سینیئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو پولیس گرفتار کرنے گئی تو ملزم نے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی جب کہ جوابی فائرنگ میں ملزم مارا گیا ہے۔
عمر کوٹ میں بدھ کو توہینِ مذہب کے معاملے پر مشتعل مظاہرین نے شہر میں ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس موبائل کو نذرِآتش کردیا تھا۔ شہر میں حالات دوسرے روز بھی کشیدہ ہیں اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
بے نظیر آباد: غیرت کے نام پر دو بہنیں قتل
سندھ کے علاقے بے نظیر آباد میں بھائی نے غیرت کے نام پر دو سگی بہنوں کو بجلی کے کرنٹ لگا کر قتل کر دیا ہے۔
تھانہ بی سیکشن کی حدود مہاجر کالونی میں ملزم کامران علی نے اپنی دو بہنوں رضیہ اور علشباہ کو مبینہ طور پر غیر کے نام پر قتل کیا جن کی لاشیں پوسٹ مارٹم کےلیے پیپلز میڈیکل اسپتال منتقل کردی ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم کامران کو حراست میں لے کر واقعے کی مزید تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں۔
پنجاب کے 12 شہروں میں میڈیکل داخلہ ٹیسٹ کے لیے دفعہ 144 نافذ
حکومتِ پنجاب نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے داخلہ ٹیسٹ MDCAT کے لیے صوبے کے 12 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
لاہور، گوجرانولہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، راولپنڈی، سرگودھا، گجرات اور رحیم یار خان میں 22 ستمبر کو داخلہ ٹیسٹ ہوں گے اور اس روز مذکورہ شہروں میں امتحانی مراکز سے 100 گز کے فاصلے تک غیر متعلقہ افراد کی نقل و حرکت پر پابندی ہو گی۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پر محکمۂ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق امیدواروں اور سپروائزری عملے کے علاوہ کوئی شخص امتحانی مراکز میں داخل نہیں ہو سکے گا جب کہ امتحانی مراکز اور اردگرد ہر قسم کا ہتھیار، موبائل فون، ڈیجیٹل ڈائری، کتابیں اور گائیڈز لے جانے پر پابندی ہو گی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق امتحانی مراکز اور ارد گِرد کسی قسم کے احتجاج یا مظاہرے کی اجازت نہیں ہوگی۔کسی شخص کو امتحانی عمل میں رکاوٹ بننے یا غیر منصفانہ ذرائع کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔
لاہور ہائی کورٹ: مینارِ پاکستان پر پی ٹی آئی جلسے کی اجازت کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر
- By ضیاء الرحمن
لاہور ہائی کورٹ نے مینارِ پاکستان پر تحریکِ انصاف کے جلسے کی اجازت کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
ہائی کورٹ کے جج جسٹس فاروق حیدر پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ اور شیخ امتیاز محمود کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ درخواست میں حکومتِ پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے جس نے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسے کے لیے متعدد درخواستیں دی ہیں لیکن سیاسی بنیادوں پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
درخواست گزاروں نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر لاہور پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں دے رہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جلسہ کرنا ہر سیاسی جماعت کا بنیادی آئینی حق ہے اس لیے عدالت پی ٹی آئی کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دے۔