مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ملاقات ختم
پاکستان تحریکِ انصاف کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد روانہ ہوگیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ملاقات کے بعد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں۔
جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
آئینی ترمیم: حکومت منظوری کے لیے سر توڑ کوشش میں مصروف
پاکستان کی پارلیمان میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم لانے کے لیے حکومت سرتوڑ کوشش کررہی ہے اور اپوزیشن کی بعض جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے۔
اس بارے میں پارلیمان میں ہونے والی تازہ ترین ڈیویلپمنٹ کے بارے میں بتا رہے ہیں عاصم علی رانا اس فیس بک لائیو میں۔
آئینی ترمیم آن آف کا بٹن نہیں ہے: وفاقی وزیرِ اطلاعات
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے آج ہی کوئی پیش رفت ہو جائے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ اس پر وسیع اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس لیے آئینی ترمیم پر اجلاس میں تاخیر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ ان سے آئینی ترامیم کے حوالے سے مسودہ اجلاس شیئر کیا گیا۔ اس مسودے میں شق وار ہر ایک موضوع پر بات ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترمیم آن آف کا بٹن نہیں ہے۔ یہ لمحہ بہ لمحہ بدلنے والی صورتِ حال ہے۔ اس طرح کی صورتِ حال میں حالات بھی بدلتے ہیں اور مشاورت سے اچھی تجاویز بھی سامنے آتی ہیں۔
ان کے بقول جمہوری ممالک میں اسی طرح ہوتا ہے جس طرح آئینی ترامیم کے حوالے سے اس وقت ہو رہا ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی غیر معمولی تاخیر کا شکار
وفاقی کابینہ کا اجلاس آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے لیے اتوار کو دن تین بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونا تھا۔ لیکن یہ اجلاس شام تک نہیں ہوسکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے مشاورت مکمل ہونے اور آئینی ترمیمی بل پر اتفاق کے بعد کابینہ کا اجلاس ہوگا۔
ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کابینہ سے آئینی ترمیمی بل کی منظوری لی جا ئے گی۔
اس اجلاس کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ہوں گے۔