پرویز الہیٰ کی ضمانت منظور
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ کی ایک مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالتِ عالیہ نے محمد خان بھٹی کو پرنسپل سیکریٹری تعینات کرنے کے مقدمے میں پرویز الہی کی ایک لاکھ روپے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس مقدمے میں چیف سیکریٹری کو فریق ہی نہیں بنایا گیا اور یہ کیس خالصتاً سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے۔
پرویز الہیٰ کی جانب سے ایڈووکیٹ عامر سعید راں اور فرمان منیس پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے پرنسپل سیکریٹری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز الہیٰ کی ضمانت منظور کر لی جو اس وقت جیل میں ہیں۔
پاکستانی عوام کی مرضی کا احترام اور شفاف انتخابی عمل یقینی بنانے کی ضرورت ہے، امریکہ
ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا رہا ہے: پی ٹی آئی
تحریکِ انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر بدھ کو ایک بیان میں رؤف حسن نے کہا کہ مجرموں کے ایک ایسے ٹولے جسے لوگوں نے مسترد کر دیا ہے، انہیں حکومت بنانے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔ حکومت بنانے کے لیے مجرموں کے ایک گروپ کو شامل کرنے کا فیصلہ جسے عوام مسترد کر چکے ہیں، ایک غیر معمولی نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔
رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ ملک کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کی بصیرت صرف عمران خان رکھتے ہیں. عوام نے انہی پر بھروسے اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کے مینڈیٹ کو رات کی تاریکی میں چوری کیا گیا ہے۔ اقتدار ان لوگوں تک پہنچانا ہو گا جنہیں عوام نے اپنا لیڈر منتخب کیا ہے۔