پنجاب: سینیٹ کی 5 نشستوں کے لیے پولنگ
پنجاب میں سینیٹ کی پانچ نشستوں پر انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جب کہ سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔
سینیٹ کے لیے خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی دو، دو جب کہ اقلیت کی ایک نشست پر پنجاب اسمبلی میں پولنگ کا عمل شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔
سینیٹ کی مذکورہ پانچ نشستوں کے لیے مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان مقابلہ ہے۔
خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمٰن، بشریٰ انجم بٹ امیدوار ہیں جب کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے صنم جاوید خواتین کی نشست پر امیدوار ہیں۔ پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک خواتین کی نشست سے دست بردار ہو چکی ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ ن کے محمد اورنگزیب اور مصدق ملک امیدوار ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے اس نشست کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد میدان میں ہیں۔
اقلیت کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خلیل طاہر سندھوجب کہ سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق امیدوار ہیں۔
ارکانِ قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ جاری
الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں اراکینِ قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔
کمیشن کے مطابق ووٹ دینے کے لیے ووٹر کو بال پوائنٹ کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ترجیحات درج کرنا ہوں گی، یعنی ترجیحی امیدوار کے نام کے سامنے 1 لکھنا ہو گا، دوسرے امیدوار کے سامنے 2 لکھنا ہو گا۔
ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ کسی امیدوار کے نام کے سامنے ہندسہ 1 کے ساتھ کوئی دوسرا ہندسہ درج نہ ہو ، ہندسہ 1 ایک سے زائد ناموں کے سامنے درج ہونے سے ووٹ مسترد ہو گا۔
سینیٹ کی 30 نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل شروع
پاکستان کے ایوانِ بالا سینیٹ کی 30 نشستوں پر منگل کو انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔
سینیٹ کی آئندہ چھ سالہ مدت کے لیے 48 نشستوں پر پولنگ ہونا تھی۔ تاہم 18 امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
سینیٹ کی 30 نشتوں پر پولنگ کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس، پنجاب اور سندھ اسمبلی میں پولنگ ہو رہی ہے جب کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پولنگ شروع نہیں ہو سکی۔ بلوچستان اسمبلی سے پہلے ہی تمام امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
اسلام آباد سے سینیٹ کی دو نشستوں کے لیے قومی اسمبلی ہال کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔