سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیا رہا
بنگلہ دیش کی سب سے بڑی حزبِ اختلاف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ وہ گزشتہ کئی برس سے گھر میں نظر بند تھیں۔
بنگلہ دیش کے مقامی اخبار ' دی ڈیلی اسٹار' کے مطابق صدارتی آفس نے خالدہ ضیا کی رہائی سے متعلق پریس ریلیز جاری کی ہے۔
صدارتی دفتر کے مطابق صدر محمد شہاب الدین نے مسلح افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، سول سوسائٹی اور طلبہ تحریک کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد خالدہ ضیا کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
بنگلہ دیشی صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی
بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے طلبہ رہنماؤں کی اپیل کر پارلیمنٹ تحلیل کر دی ہے۔
بنگلہ دیش میں احتجاجی تحریک کے طلبہ رہنماؤں نے صدر کو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے منگل کی دوپہر تین بجے تک کا الٹی میٹم دیا تھا۔ مقرررہ وقت سے قبل ہی صدارتی آفس نے پارلیمنٹ کی تحلیل کا آرڈر جاری کر دیا ہے۔
بنگلہ دیش کی صورتِ حال بھارت کے لیے تشویش ناک ہے: مبصرین
بنگلہ دیش میں طلبہ کے پُر تشدد احتجاج کے سبب وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑ کر بھارت آمد نے بھارتی سیاسی، سفارتی و صحافتی حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پیر کی شب میں کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت جس میں وزیرِ اعظم کے علاوہ وزیرِ داخلہ امت شاہ، وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر، وزیرِ خزانہ نرملا سیتا رمن، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور انٹیلی جینس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
قبل ازیں وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے وزیرِ اعظم کو بنگلہ دیش کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔
کانگریس کے ذرائع کے مطابق کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں حزبِ اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی ایس جے شنکر سے ملاقات کرکے بنگلہ دیش کے حالات پر گفتگو کی۔
دریں اثنا بھارت نے بنگلہ دیشی فوجی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں امن قائم کرے اور صورت حال کو معمول پر لائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت نے شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے کے بعد بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ جنرل وقار الزماں کو قیامِ امن میں ہر طرح کا تعاون دینے کی بات کہی ہے۔
صدارتی حکم نامے کے بعد خالدہ ضیا کی جلد رہائی کا امکان
بنگلہ دیش کی پہلی خاتون سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیا کی گھر میں نظر بندی جلد ختم ہونے کا امکان ہے۔
بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے عبوری حکومت کے قیام کے لیے سیاست دانوں اور فوج سے بات چیت کے بعد پیر کی شب اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیا کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
خالدہ ضیا پر 2018 میں یتیم خانے کے لیے بیرونِ امداد میں سے ڈھائی لاکھ ڈالر چوری کرنے کا الزام تھا جس پر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ خالدہ ان الزامات کو سیاسی قرار دیتی رہی ہیں۔
خالدہ ضیا کو ناساز طبیعت کی وجہ سے مارچ 2020 میں انسانی بنیاد پر گھر میں ہی نظر بند کر دیا گیا تھا۔ انہیں جگر کے مرض سمیت شوگر اور دل کے امراض لاحق ہیں اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے سیاست سے دور ہیں۔