بنگلہ دیش میں بغاوتوں اور فوجی انقلاب کی تاریخ: 1975-2024
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کئی ہفتوں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک سے چلی گئی ہیں۔ جس کا اعلان پیر کو آرمی چیف کے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کیا گیا۔
اس تبدیلی نے ایک بار پھر ملک کی سیاسی ہلچل اور بغاوتوں کی تاریخ پر توجہ مرکوز کر دی ہے، جس کا آغاز 1975 میں ملک کے پہلے وزیر اعظم شیخ مجیب الرحمان کےایک فوجی بغاوت میں قتل سے ہوا تھا۔
مستعفی ہونے والی وزیراعظم حسینہ کے والد، اورملک کے پہلے وزیر اعظم شیخ مجیب الرحمان کو ان کے خاندان کے بیشتر افراد سمیت ایک فوجی بغاوت میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش میں طویل عرصے تک فوجی حکمرانی کا آغاز ہوا۔۔ اسی سال دو اور بغاوتیں نومبر میں جنرل ضیاء الرحمن کے اقتدار پر قبضے کے ساتھ ختم ہوئیں۔
بنگلہ دیش نے جنوری 2010 میں ان پانچ سابق فوجی عہدے داروں کو، جنھوں نے 1975ء میں قوم کے آزادی کے قائد کو قتل کیا تھا، پھانسی پر لٹکا دیا تھا۔
قتل کا مشہور مقدمہ مقتول قائد کی بیٹی شیخ حسینہ کی حکومت میں چلا۔ وہ اس سے ایک سال قبل ملک کی دوسری مرتبہ وزیرِ اعظم منتخب ہوئی تھیں۔