اسلام آباد میں انٹرنیٹ بحال ہونا شروع
اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے احتجاج کے سبب کئی دن سے بند انٹرنیٹ کی سروس بحال ہونا شروع ہو گئی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس کئی دن سے بند تھی جب کہ موبائل فون کے سگنلز بھی کئی علاقوں میں بند تھے۔ اب یہ سروسز بحال کی جا رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا تھا۔
پولی کلینک اسپتال میں دو لاشیں اور 26 زخمی لائے گئے: حکام
اسلام آباد میں احتجاج کے دوران ہلاک اور زخمی افراد کی تعداد کے حوالے سے مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان تحریکِ انصاف نے آٹھ کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے تاحال مجموعی طور پر ہلاک افراد کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
مقامی نشریاتی ادارے ’جیو نیوز‘ کے مطابق اسلام آباد کے پولی کلینک کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال میں 2 لاشیں اور 26 زخمی لائے گئے۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ اسپتال لائے گئے تمام افراد کو گولیاں لگی تھی۔رپورٹس کے مطابق زخمیوں میں بیشتر کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔
چار دن بعد بیشتر موٹر وے بحال
نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس نے اسلام آباد میں احتجاج کے باعث چار روز سے بند موٹروے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاہور تا اسلام آباد موٹر وے (ایم ٹو)، لاہور تا عبد الحکیم (ایم تھری)، پنڈی بھٹیاں تا ملتان(ایم فور)، ملتان تا سکھر (ایم فائیو)، لاہور تا سیالکوٹ (ایم الیون) اور ہکلہ تا ڈیرہ اسماعیل خان (ایم فورٹین) کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
چار دن قبل اعلان کیا گیا تھا کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ملنے والی معلومات کے سبب موٹر وے بند کیے جا رہے ہیں۔ تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد آمد سے قبل ہی تمام موٹرویز بند کر دی گئی تھیں۔
تحریکِ انصاف کا کنٹینر اور دیگر املاک نذر آتش
اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے احتجاج میں شامل مرکزی کنٹینر اور متعدد دیگر املاک کو نذر آتش کیا گیا ہے۔
تحریکِ انصاف نے الزام لگایا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کنٹینر، لوگوں کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی گئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزرا کا دعویٰ ہے کہ تحریکِ انصاف نے کنٹینر سمیت دیگر املاک کو خود نذر آتش کیا ہے۔