رسائی کے لنکس

سپہ سالار نے شر پسندوں سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا: وزیرِ اعظم شہباز شریف

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے کہ ملک کو ترقی کے راستے پر لیجانا ہے یا آئے روز دھرنوں کا سامنا کرنا ہے۔

17:52

تحریکِ انصاف نے اپنا احتجاج اچانک منسوخ کیوں کیا؟

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کی منسوخی کو حکومت اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے جب کہ تحریکِ انصاف کا الزام ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے احتجاج منسوخ کرنا پڑا۔

منگل کی شب پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں نے ڈی چوک پہنچنے والے مظاہرین پر شیلنگ کی تھی جس کے بعد مارچ کی قیادت کرنے والی بشریٰ بی بی اور وزیرِ اعلٰی علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا چلے گئے۔

بعدازاں مرکزی قائدین کو خیبرپختونخوا سے اسلام آباد لانے والے کنٹینر کو بھی آگ لگا دی گئی تھی۔

عمران خان کی جانب سے دی گئی 'فائنل کال' کے باوجود تحریکِ انصاف اپنے مقاصد کے حصول میں کیوں ناکام رہی؟ کیا پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان مبینہ اختلافات احتجاج منسوخ ہونے کی وجہ بنے؟ اس حوالے سے وائس آف امریکہ نے ماہرین سے بات کی ہے۔

مزید پڑھیے

19:59

سپہ سالار نے شر پسندوں سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا: وزیرِ اعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس، پنجاب پولیس اور رینجرز نے مل کر ایک تازہ حملے کو شکست دی۔ سپہ سالار نے شرپسندوں سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا۔ فسادیوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو انٹیلی جینس اداروں کا بھی تعاون حاصل رہا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے کہ ملک کو ترقی کے راستے پر لیجانا ہے یا آئے روز دھرنوں کا سامنا کرنا ہے۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں معطل تھیں جس سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ میں ہزاروں پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے معیشت کو 190 ارب روپے یومیہ نقصان ہوا۔

17:59

ڈی چوک پر ہوا کیا؟ حامد میر کی زبانی

ڈی چوک پر ہوا کیا؟ حامد میر کی زبانی
please wait

No media source currently available

0:00 0:18:12 0:00

17:52

تحریکِ انصاف نے اپنا احتجاج اچانک منسوخ کیوں کیا؟

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کی منسوخی کو حکومت اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے جب کہ تحریکِ انصاف کا الزام ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے احتجاج منسوخ کرنا پڑا۔

منگل کی شب پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں نے ڈی چوک پہنچنے والے مظاہرین پر شیلنگ کی تھی جس کے بعد مارچ کی قیادت کرنے والی بشریٰ بی بی اور وزیرِ اعلٰی علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا چلے گئے۔

بعدازاں مرکزی قائدین کو خیبرپختونخوا سے اسلام آباد لانے والے کنٹینر کو بھی آگ لگا دی گئی تھی۔

عمران خان کی جانب سے دی گئی 'فائنل کال' کے باوجود تحریکِ انصاف اپنے مقاصد کے حصول میں کیوں ناکام رہی؟ کیا پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان مبینہ اختلافات احتجاج منسوخ ہونے کی وجہ بنے؟ اس حوالے سے وائس آف امریکہ نے ماہرین سے بات کی ہے۔

مزید پڑھیے

17:47

آج کے حالات آٹھ فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں: مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں سنجیدہ حکومتوں کا ہونا ضروری ہے، آج کے حالات آٹھ فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں۔

بدھ کو لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کارکن قیادت کے ساتھ مخلص ہوتا ہے۔ کوئی سیاسی کارکن جان سے جائے یا سیکیورٹی اہلکار کی ہلاکت ہو یہ ہمارے ملک کا نقصان ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سوال تو یہ ہے کہ اتنے انتظامات کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکن ڈی چوک تک کیسے پہنچے؟

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG