رسائی کے لنکس

براہِ راست احتجاج میں 954 مظاہرین گرفتار کیے گئے، افغان شہری بھی شامل ہیں: آئی جی اسلام آباد

منگل اور بدھ کی درمیانی شب سیکیورٹی اداروں کی کارروائی کے سبب اسلام آباد میں جمع ہونے والے مظاہرین منتشر ہو گئے جب کہ تحریکِ انصاف نے بھی احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

12:07

ایچ آر سی پی کا حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ

ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پاکستان کے سیاسی حالات کے دوران حکومت اور تحریکِ انصاف کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایچ آر سی پی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن خاص طور پر تحریکِ انصاف اسمبلی میں فوری اور بامقصد مذاکرات شروع کریں۔

کمیشن نے کہا ہے کہ ملک کو جامد کرنے کے بجائے آگے بڑھنے کے راستے پر اتفاق کا وقت آ چکا ہے۔ ایچ آر سی پی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کو مذاکرات میں شریک کیا جائے۔

بیان کے مطابق سیاسی کارکنوں کے جذبات کو مجروح کرنے سے بھی گریز کیا جائے۔

اسلام آباد اور پنجاب کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ اس سارے عمل میں دوسروں کی نقل و حرکت اور روزگار کی آزادی پامال نہ کی جائے۔

15:02

احتجاج میں ہلاکتوں کے ثبوت پیش کیے جائیں: وزیرِ اطلاعات

وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جدید اسلحے سے لیس شر پسند اسلام آباد آئے تھے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے احتجاج میں شامل شرکا کی جانب سے تشدد ہوا جس کے سبب اموات ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر ہلاکتوں کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ اس کے ثبوت بھی پیش کیے جائیں۔

14:45

احتجاج میں 954 افراد کو گرفتار کیا گیا، 27 اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں: آئی جی اسلام آباد

اسلام آباد کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ناصر رضوی نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کے تین دن کے دوران 954 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز 610 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بدھ کو چیف کمشنر محمد علی رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے مظاہرین میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ گزشتہ روز احتجاج کے دوران 19 اور اس سے قبل افغانستان کے 37 شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کسی بھی افغان شہری کو این او سی کے بغیر اسلام آباد آنے کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے 200 گاڑیاں ضبط کی ہیں جب کہ 39 ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ احتجاج میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ منگل کو احتجاج میں 50 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں 27 اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں۔ ان کے بقول دہشت گردی کے سات مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

13:05

اسلام آباد میں زیادہ تر راستے کھول دیے گئے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کے سبب بند راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔ بیشتر داخلی اور خارجی راستوں سے رکاوٹیں ہٹا کر رستے کھولے جا چکے ہیں۔

فیض آباد کے مقام پر لگی تمام بندشیں ختم کر دی گئیں جب کہ فیض آباد میں بند کیے گئے تمام بس ٹرمینل بھی کھل گئے ہیں۔ اسی طرح 26 نمبر چونگی، پشاور روڑ، سنگجانی ٹول پلازہ اور سرینگر ہائی وے پر بھی ٹریفک بحال ہو چکا ہے۔

پرانے مارگلہ روڑ سے بھی کنٹینرز ہٹانے کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے۔

اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان میمن کا کہنا ہے کہ شہر بھر کے مختلف راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا عمل مکمل ہوگیا۔ شہری شاہراہوں پر باآسانی سفر کر سکتے ہیں۔

عرفان میمن نے کہا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے درپیش مشکلات پر ضلعی انتظامیہ معذرت خواہ ہے۔

12:23

سپریم کورٹ آئینی بینچ: پی ٹی آئی احتجاج میں اموات پر از خود نوٹس کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر از خود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔

سپریم کورٹ میں موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ گزشتہ روز دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئیں۔ آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے۔ لہٰذا آئینی بینچ ان واقعات پر ازخود نوٹس لے۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے اس پر ریمارکس دیے کہ جو معاملہ ہمارے سامنے سرے سے ہے ہی نہیں۔ اسے ہم نہیں دیکھ سکتے۔

بینچ میں شامل جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے کہ سپریم کورٹ میں پیش ہوکر سیاسی باتیں نہ کریں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG