وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ڈی چوک کا دورہ
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک سے شہید ملت چوک تک سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی شیلنگ کے دوران شہید ملت چوک پہنچے جہاں انہوں نے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے ملاقات کی ۔
محسن نقوی نے اہلکاروں سے گفتگو میں کہا کہ شرانگیزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹنا جائے گا۔
مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ جاری
اسلام آباد میں ڈی چوک کی جانب بڑھنے والے پی ٹی آئی کے قافلے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے۔
پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز کی بھاری نفری بھی احتجاجی قافلے کے روٹ پر تعینات ہے ۔ پولیس اور رینجرز کی طرف سے شیلنگ کے ساتھ ساتھ ربڑ بلٹ بھی فائر کی جا رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرین کی طرف سے بھی آنسوگیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے جب کہ وہ سیکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کر رہے ہیں۔
شیلنگ، ربڑبلٹ اور پتھراؤ سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
آنسو گیس کے دھویں کے سبب قریبی علاقوں میں رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں کیوں کہ دھواں ان کے گھروں تک پہنچ چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے چند ایک مقامات پر املاک کو آگ بھی لگائی ہے۔ پی ٹی آئی کے قافلے کا پہلا حصہ ابھی بلیو ایریا پہنچا ہے جب کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کا قافلہ راستہ میں ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج کو خفیہ لیڈرشپ کنٹرول کر رہی ہے: وفاقی وزیرِ داخلہ
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے احتجاج کی صورتِ حال کو ایک خفیہ لیڈرشپ کنٹرول کر رہی ہے۔ تحریکِ انصاف کی قیادت خون خرابہ نہیں چاہتی۔ اس احتجاج کے پیچھے ایک خفیہ ہاتھ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ حکومت کسی صورت میں جانی نقصان نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج میں شامل تمام قافلے خیبرپختونخوا سے آئے ہیں۔ پنجاب سے کوئی قافلہ نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وسائل استعمال ہو رہے ہیں۔ مظاہرین کے پاس آنسو گیس کے شیل کہاں سے آئے ہیں وہ ان کو صوبائی حکومت نے فراہم کیے ہیں۔ ایک شیل ساڑھے چار ہزار روپے کا ہے۔ کوئی عام شخص یہ شیل حاصل نہیں کر سکتا۔
ان کے بقول پولیس کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ اپنی حکمتِ عملی کے تحت صورتِ حال کو کنٹرول کرے۔
پاکستان میں عمران خان کے حامیوں کو پر امن احتجاج کا حق حاصل ہے: امریکی رکنِ کانگریس
امریکہ کی کانگریس کے ڈیموکریٹک رکن بریڈ شرمن نے کہا ہے کہ پاکستان سے مختلف اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حامیوں کو پر امن احتجاج کا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے لکھے گئے خط کی بھی اسی لیے حمایت کی تھی۔
امریکی قانون ساز نے پاکستان کے ضلع کرم میں فرقہ وارانہ فسادات میں شہریوں کی اموات کی بھی مذمت کی۔