لاہور میں احتجاج کے پیشِ نظر بند کیے گئے راستے کھلنا شروع
پنجاب کی حکومت نے لاہور میں تحریکِ انصاف کے احتجاج کے پیشِ نظر بند کیے گئے راستے کھولنا شروع کر دیے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق داتا دربار کی جانب سے آزادی فلائی اوور جانے والا راستہ کھول دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ناصر باغ سے آزادی فلائی اوور کی جانب جانے والے راستے پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی نفری بھی واپس روانہ ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو عمران خان کی کال پر اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ تاہم لاہور میں کسی مقام پر مظاہرین یا کسی اجتماع کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
پی ٹی آئی اعلان کے مطابق 24 نومبر کو ڈی چوک پر احتجاج نہ کرسکی
تحریکِ انصاف کے حامی اعلان کے مطابق 24 نومبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کے لیے نہیں پہنچ سکے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے مطابق وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں احتجاج میں شریک ہونے کے لیے قافلہ راستے میں ہے۔
تحریکِ انصاف کے مطابق حکومتی رکاوٹوں کے باعث کئی علاقوں سے اس کے قافلوں کو اسلام آباد پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنان اور پولیس آمنے سامنے آئے ہیں اور کئی شہروں میں کارکنان اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی جاری رہی۔
ادھر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے مطابق احتجاج کی کال پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے برطانیہ، امریکہ، جاپان، اٹلی اور دیگر ممالک میں بھی عمران خان کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے ہیں۔
امریکہ کی مختلف ریاستوں میں احتجاج
تحریکِ انصاف کے جیل میں قید رہنما عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کو ملک کے اندر اور بیرون ممالک احتجاج کی کال پر کئی یورپی ممالک کے شہروں کی طرح امریکہ کی مختلف ریاستوں میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے مظاہرے کیے۔
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت ریاست نیویارک، نیو جرزی، ٹیکساس، ایلی نوائے اور ریاست کیلی فورنیا میں احتجاج کیا گیا۔
احتجاج میں شریک افراد نے پاکستان کے اندر انسانی حقوق ،جمہوری مینڈیٹ کے احترام اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔