موبائل فون سروس چل رہی ہے، صرف انٹرنیٹ بند ہے: وفاقی وزیرِ داخلہ
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے آخری احتجاج کے دوران جو مظاہرین پکڑے گئے تھے ان میں 33 فی صد غیر ملکی تھے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ موبائل فون چل رہے ہیں، موبائل پر صرف انٹرنیٹ کو بند کیا گیا ہے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ کوئی بھی احتجاج کے لیے اسلام آباد آئے گا تو اسے گرفتار کیا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد میں فیض آباد آنے والےتمام لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بار سڑکیں بند نہیں جتنی پچھلی بار بند ہوئی تھیں۔ شر انگیزی کوئی بھی پھیلا سکتا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین نے اس روٹ پر آنے کی کوشش کی ہے جس روٹ سے مہمان صدر کے قافلے نے آنا ہے۔ غیر ملکی وفد پاکستان پہنچ رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ اسلام آباد کے رہائشیوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔ عوام کا تحفظ ترجیح ہے۔
فیض آباد پہنچنے والے پی ٹی آئی کے حامی گرفتار
اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد چوک سے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن فیض آباد پر موجود تھے جنہیں منتشر کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن فیض آباد پہنچے جن میں سے کچھ کو حراست میں لیا گیا ہے۔
فیصل آباد: بارات کے روپ میں جانے والے پی ٹی آئی کے مبینہ کارکن گرفتار
پنجاب کے شہر فیصل آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے حراست میں لیے گئے افراد کو پی ٹی آئی کا کارکن ظاہر کیا ہے۔
پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ایک بارات کی صورت میں اسلام آباد جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
فیصل آباد کی پولیس نے سرگودھا روڈ سے باراتیوں کی روپ میں اسلام آباد جانے والے مبینہ مظاہرین کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن آٹھ گاڑیوں میں میں سوار تھے۔ ان گاڑیوں کو پھولوں سے سجایا گیا تھا۔ پولیس نے شناخت ہونے پر ان افراد کو حراست میں لیا ہے۔
تحریکِ انصاف بین الاقوامی شخصیات کی پاکستان آمد پر ہی کیوں احتجاج کا اعلان کرتی ہے: نائب وزیر اعظم
پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف بار بار احتجاج کی کال ایسے وقت میں کیوں دیتی ہے جب اہم بین الاقوامی شخصیات پاکستان آ رہی ہوں۔
ملک کی موجودہ صورتِ حال پر بیان میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ احتجاج یا ملک کی عزت اور وقار کے ساتھ سوچی سمجھی سازش اور کھیل کیوں کھیلا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کا حوالے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہے 14 اکتوبر کو چین کے وزیرِ اعظم کا دورہ ہو یا اکتوبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے سربراہانِ مملکت کی اسلام آباد آمد ہو یا پھر پیر سے بیلا روس کے صدر کا دورہ ہو۔ ایسے موقع پر احتجاج کا اعلان کیوں کیا جاتا ہے۔