رسائی کے لنکس

تحریکِ انصاف کا احتجاج: اسلام آباد میں تعلیمی ادارے بند، انٹرنیٹ سروس معطل

وفاقی دارالحکومت میں تحریکِ انصاف کی جانب سے آج احتجاج کے اعلان کے سبب انتظامیہ نے اسلام آباد میں داخل ہونے کے تمام راستے سیل کر دیے ہیں یا ان پر سیکیورٹی دستے تعینات ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس متاثر اور سوشل میڈیا ویب سائٹس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

14:29

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ پشاور سے روانہ

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق علی امین گنڈا پور کے ہمراہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی تھیں۔

تاہم بعد ازاں وہ ان کے قافلے سے الگ ہو کر اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئی ہیں۔

13:38

تحریکِ انصاف کا احتجاج ناکام ہوگا: وفاقی وزیر احسن اقبال

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کا احتجاج مکمل طور پر ناکام ہوگا اور صورتِ حال معمول پر آ جائے گی۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کو کسی ڈپٹی کمشنر کے حکم پر گرفتار یا نظر بند نہیں ہیں۔ عمران خان آج عدالتی اور قانونی مقدمات میں گرفتار ہیں جن سے رہائی کا واحد راستہ قانونی چارہ جوئی ہے۔ اگر عدالتیں ان کو رہا کرتے ہیں تو ان کی رہائی ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے کہ عمران خان کو رہا کرے۔ ان کو عدالتوں سے خود کو کلیئر کرانا ہوگا۔

13:09

رکاوٹیں ہیں لیکن آمد و رفت کو بند نہیں کیا گیا: آئی جی اسلام آباد کا دعویٰ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بھرپور سیکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے۔

آئی جی علی ناصررضوی نے کاڈی چوک کے دورے کے دوران گفتگو میں کہا کہ سیکیورٹی پلان کا مقصد شرانگیزی کو روکنا ہے۔

آئی جی اسلام آباد کا دعویٰ تھا کہ کوئی بھی روڈ بند ہے تو اس کے ساتھ ایک لین کو کھلا رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقامی میڈیا میں یہ رپورٹس سامنے آ رہی ہیں کہ بیشتر شاہراہوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ آنے اور جانے والے راستے کھلے ہوئے ہیں۔ رکاوٹیں ہیں لیکن آمد و رفت کے سلسلے کو بند نہیں کیاگیا۔

انہوں نے احتجاج کے شرکا کو متنبہ کیا کہ کسی کے پاس اسلحہ یا ممنوعہ چیز ہو گی تواس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

12:43

خیبر پختونخوا اور پنجاب کی سرحد سیل

فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومت نے خیبر پختونخوا سےپاکستان تحریکِ انصاف کے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے اٹک خورد کے مقام پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحد مکمل طور پر بند کر دی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اٹک کے مقام پر کئی چوکیاں قائم کی گئی ہیں تاکہ قافلوں کو روکا جا سکے۔

علاوہ ازیں دونوں صوبوں کو ملانے والی سرحد پر بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی اہل کاروں کو شیلنگ کے لیے گولے، جیکٹس، ہیلمنٹ اور ڈنڈوں سے لیس کر دیا گیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG