سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
پاکستان کے ایوانِ بالا (سینیٹ)کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش ہونے کے بغیر ہی غیر معینہ مدت تک ملتوی کیا گیا ہے۔
احمدی کمیونٹی سے متعلق قرارداد سینیٹ سے منظور
سینیٹ آف پاکستان نے احمدیوں سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
معیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن نے احمدیوں سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سات ستمبر تاریخی دن ہے ۔ اس دن پر سرکاری چھٹی کا اعلان کیا جانا چاہیے۔ اس دن پر احمدیوں کو اقلیت قرار دیا گیا تھا ۔
قرارد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔
قرارداد منظور ہونے کے بعد بعض ارکان نے کہا کہ وہ اس پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم انہیں بتایا گیا کہ قرارداد منظور ہو جائے تو پھر اس پر بات نہیں ہو سکتی۔
احمدی کمیونٹی کے افراد خود کو مسلمان قرار دیتے ہیں، تاہم آئینِ پاکستان اُنہیں غیر مسلم قرار دیتا ہے۔
احمدی کمیونٹی کے افراد کا گلہ رہتا ہے کہ پاکستان میں اُنہیں مذہبی آزادی حاصل نہیں اور ان پر مقدمات قائم کر کے ہراساں کیا جاتا ہے۔
سینیٹ کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع
سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین کی صدارت میں شروع ہوا۔
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آج بھی آئینی ترمیم کا بل پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کے اسلام آباد سے لاہور واپس چلے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
پی ٹی آئی کے گرفتار ارکانِ قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکانِ قومی اسمبلی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے تمام مقدمات میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔
پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیارکیا کہ ایم این اے احمد چٹھہ مقدمے میں نامزد ہیں۔ مقدمے میں جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کی سزا کم سے کم تین سال ہے ضمانت منظور نہ کی جائے۔
عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ شیر افضل مروت، احمد چٹھہ اور دیگر اراکین قومی اسمبلی سے کچھ برآمد ہوا؟
جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ کچھ برآمد نہیں ہوا۔ بعد ازاں عدالت نے ان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔
اسلام آباد میں سنگجانی میں جلسے کے بعد پی ٹی آئی کے ارکانِ قومی اسمبلی کو شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، احمد چٹھہ، عامر ڈوگر، یوسف خان، نعیم علی شاہ، اویس حیدر، شاہ احد اور زبیر خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش بھی کی تھی۔