رسائی کے لنکس

براہِ راست پی ٹی آئی احتجاج میں 878 افراد کی گرفتاری کی تصدیق، وزیرِ اعلیٰ بدستور ’لاپتا‘

خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے ہفتے کے دن سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ وہ تحریکِ انصاف کے احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے تھے جس کے بعد ان کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں۔

13:43

علی امین گنڈا پور روپوش ہیں؛ گورنر خیبرپختونخوا کا دعویٰ

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نےدعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور خود روپوش ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ صوبے کی امن و امان کی صورتِ حال بہت خراب ہے۔ ماضی میں پیپلزپارٹی نے بد امنی کی وجہ سے بلوچستان میں اپنی صوبائی حکومت میں گورنر راج لگایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتِ حال کے پیشِ نظر گورنر راج لگانا وفاق کا اختیار ہے۔

13:37

وزیرِاعلیٰ کے پی پولیس یا کسی اور ادارے کی حراست میں نہیں: محسن نقوی

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا ہماری حراست میں نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو پولیس یا کسی اور ادارے نے حراست میں نہیں لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے پی ہاؤس سے فرار ہوگئے تھے۔ ہم انہیں تلاش کر رہے ہیں۔

13:30

سیاسی جماعت کے تشدد کے باعث ہیڈ کانسٹیبل کی موت ہوئی: اسلام آباد پولیس کا الزام

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں ایک پولیس اہل کار ہلاک ہوگیا ہے۔

ترجمان پولیس نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بیان کے مطابق بعدازاں اہلکار کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

13:26

عمران خان پر جیل سے احتجاج کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف احتجاج کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمے میں عمران خان کے خلاف اغوا، ڈکیتی، اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

سب انسپکٹر قیصر محمود کی مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت 14 مقامی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ عدالتی احکامات پر بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل سے ہٹ کر غیر معمولی غیر قانونی سہولتیں دی گئیں۔ جیل میں ملاقاتوں اور روابط میں عمران خان اپنے سیاسی کارکنوں کو ریاست اور اداروں کے خلاف تشدد پر اکساتے رہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پرتشدد ہجوم کی قیادت پر مجبور کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے فائرنگ اور پٹرول بموں کا استعمال کرتے ہوئے ایک کانسٹیبل کو اغوا کر لیا جبکہ پانچ شدید زخمی کیے۔

مقدمے کے متن میں مزید لکھا گیا ہے کہ پولیس نے 105 مظاہرین گرفتار کیے جن سے 20 غلیلیں، اڑھائی ہزار بنٹے، 40 ڈنڈے اور 9 گاڑیاں قبضہ میں لے لیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG