صدارتی الیکشن: آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور
پاکستان میں صدارتی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہو گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے تصدیق کی ہے کہ آصف زرداری کے کاغذات منظور ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کی جیت ہو گی اور وہ دوسری بار ملک کے صدر بنیں گے۔
چینی صدر کی شہباز شریف کو مبارک باد
چین کے صدر شی جن پنگ نے شہباز شریف کو وزیرِ اعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق اتوار کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب کے بعد شہباز شریف کی کامیابی پر چینی صدر کا بیان سامنے آیا۔
صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر کے قریب چھاپہ
تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر کے قریب پولیس کا چھاپہ مارنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
محمود خان اچکزئی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ ہیں۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سیکریٹری جنرل عبد الرحیم زیارت وال کا کہنا ہے کہ پارٹی کے چیئرمین کے گھر پر ایسے وقت میں چھاپہ مارا گیا ہے جب وہ صدر کے کے لیے ہونے والے الیکشن میں امیدوار ہیں۔
انہوں نے اس چھاپے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت کے ترجمان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپہ مارنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تجاوزات کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔ انتظامیہ نے ایک پانچ کنال کا پلاٹ واگزار کرنے کے چھاپہ مارا تھا جہاں ایک شخص نے مزاحمت کی جس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان کے بقول گرفتار شخص محمود خان اچکزئی کے سیکیورٹی عملے میں شامل ہیں۔
شہباز شریف وزرتِ عظمیٰ کا حلف آج اٹھائیں گے
پاکستان کے نو منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
حلف برداری کی تقریب ایوانِ صدر میں ہو گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایوانِ صدر میں نومنتخب وزیرِ اعظم کی حلف برداری کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
پاکستان کے نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب اتوار کو قومی اسمبلی سے ہوا تھا جس میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف 201 ووٹ لے کر کامیاب قرار دیے گئے جب کہ ان کے مدِ مقابل تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے 92 ووٹ لیے۔
شہباز شریف کو پیپلز پارٹی پاکستان (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، مسلم لیگ (ق)، استحکامِ پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور مسلم لیگ (ضیا) کی حمایت حاصل ہے۔