رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری

14:37 22.9.2022

عمران خان کی آمد، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سخت سیکیورٹی

توہین عدالت کے کیس کی سماعت سے متعلق ہائی کورٹ نے باضابطہ طور پر ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے جس کے مطابق کمرۂ عدالت نمبر ایک میں داخلے کی اجازت صرف ان افراد کو دی جائے گی جن کے پاس رجسٹرار آفس سے جاری کردہ پاس ہوں گے۔

سابق وزیر عمران خان کی قانونی ٹیم میں شامل وکلا، اٹارنی جنرل آفس اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے 15 لاء افسران، عدالتی معاونین اور کورٹ رپورٹرز کو ہی سماعت کے دوران کمرۂ عدالت میں جانے کی اجازت ہو گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ سیکیورٹی کے خصوصی دستوں سمیت عدالت کی عمارت کے باہر خار دار تاریں بھی لگائی گئی ہیں۔

14:38 22.9.2022

عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس کیوں بنا؟

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے 20 اگست کو اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران اسلام آباد پولیس کے افسران سمیت سیشن جج زیبا چوہدری کو مبینہ طور پر دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نتائج کے لیے تیار ہو جائیں۔

عمران خان نے کارکنوں سے یہ خطاب شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں سیشن کورٹ کی جج زیبا چوہدری کی جانب سے توسیع دیے جانے کے بعد دیا تھا۔

چیئرمین تحریکِ انصاف عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔ تحریری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ غیر ارادی طور پر زبان سے نکلنے والے الفاظ پر انہیں افسوس ہے اور ان کے بیان کا مقصد خاتون جج کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔

14:41 22.9.2022

توہینِ عدالت کیس کی سماعت: عمران خان خود روسٹرم پر آگئے

تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توہینِ عدالت کیس میں سماعت کے دوران خود روسٹرم پر آ کر کہا کہ اگر میرے سے کوئی لائن کراس ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔

عمران خان نے عدالت میں مزید کہا کہ اگر آپ کہیں تو میں ان خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے اور وضاحت دینے کو تیار ہوں۔

14:50 22.9.2022

فردِ جرم عائد کرنے کا عمل آج مؤخر کر رہے ہیں: اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے عمران خان کی جانب سے توہینِ عدالت کیس میں معافی مانگنےکی پیش کش کے بعد فردِ جرم عائد کرنے کا عمل مؤخر کر دیا ہے۔

جمعرات کو سماعت کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی برسوں کی جدوجہد میں انصاف کی فراہمی کی بات کرتے رہے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ اچھا ہے کہ آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ ہم آپ کا یہ بیان ریکارڈ کرتے ہیں، آپ بیانِ حلفی لکھیں، ہم یہ کارروائی تین اکتوبر تک کے لیے مؤخر کرتے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG