الیکشن کمیشن نے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملتان، چارسدہ، کراچی، فیصل آباد , شیخوپورہ، مردان سمیت قومی اور صوبائی اسمبلی کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے ہیں۔
یہ انتخابات 11ستمبر، 25 ستمبر اور دو اکتوبر کو شیڈول تھے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ملک بھر میں سیلاب کے باعث کئی سرکاری اسکولوں کی عمارتوں میں پانی کھڑا ہے، لہذٰا وہاں ضمنی انتخابات کروانا ناممکن ہے۔
ضمنی الیکشن ملتوی: ’ الیکشن کمیشن میں انتظامی بحران ہے‘
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے بند کمروں میں ہوتے ہیں۔
اسلام آباد میں اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے دو دن قبل ہی کہہ دیا کہ ضمنی الیکشن نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں انتظامی بحران ہے جو چیف الیکشن کمشنر کی نالائقی کی وجہ سے ہے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ وہ اداروں کے ساتھ ایک پیج پر رہنا چاہتے ہیں اور سیاسی جماعتیں اور اداروں کا احترام کیا جائے۔
تحریک انصاف کے جلسوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ملک بھر میں لوگ عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے نکلے۔ان کے بقول غیر منتخب ادارے لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کی معیشت کی کمر ٹوٹ چکی اور اس حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا ہی نہیں ہے۔
حالیہ آنے والے سیلاب سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومت نے سیلاب سے احسن طریقے سے نمٹا ہے۔
’انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے‘ خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ انتخابات عمران خان کے مطالبے پر نہیں بلکہ 2023 میں اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنانا حکمت عملی ہے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری قانونی معاملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عدلیہ سمیت دنیا بات کر رہی ہے کہ نواز شریف سے زیادتی ہوئی۔
ان کے بقول وزیرِ اعظم شہباز شریف ہر وقت سیلاب زدہ علاقوں کے دورے پر رہتے ہیں اور عمران خان کو صرف جلسوں اور اپنے اقتدار کی پڑی ہے۔
عمران خان کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش، جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی سخت
سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان آج انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہو گئے۔
اسلام آباد پولیس کے افسران کو دھمکیاں دینے پر دہشت گردی کے مقدمے کا سامنے کرنے والے عمران خان کی عبوری ضمانت کی مدت آج مکمل ہو رہی ہے۔
عمران خان کی آج پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمیپلیکس کے باہر خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں جب کہ سیکیورٹی اہل کاروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
سماعت کے موقع پر وکلا، خصوصی صحافیوں اور خصوصی پاس رکھنے والے افراد کو ہی کمرۂ عدالت میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔
اگر عمران خان کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوتی تو اس صورت میں ان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔ اس سلسلے میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر خصوصی وین بھی موجود ہے۔