توہین عدالت کیس: عمران خان آج ذاتی حیثیت میں پیش ہوں گے
سابق وزیرِ اعظم عمران خان خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو دھمکیاں دینے سے متعلق توہینِ عدالت کیس میں آج ذاتی حیثیت میں پیش ہوں گے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ توہین عدالت کی کارروائی کی سماعت کرے گا۔ بدھ کو عمران خان نے اس کیس میں عدالتی احکامات پر اپنا دوسرا جواب جمع کرایا تھا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے 31 اگست کو سماعت کے موقع پر عمران خان کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
سابق وزیرِ اعظم نے اپنے جمع کرائے گئے نئے بیان میں کہا ہے کہ انہیں خاتون جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے متعلق غیر ارادی طور پر منہ سے نکلنے والے الفاظ پر افسوس ہے۔
عمران خان نے اپنے جواب میں عدالت سے غیرمشروط معافی تو نہیں مانگی تاہم ان کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد خاتون مجسٹریٹ کی دل آزاری نہیں تھا۔ وہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ عدالت اور ججز کا احترام کرتے ہیں۔
عمران خان سیلاب کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں: شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
برطانوی جریدے 'دی اکانومسٹ' کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جریدے نے بھی ہماری اس بات کی تائید کر دی ہے جو ہم شروع دن سے عمران خان کے بارے میں کہتے تھے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جریدے نے لکھا ہے کہ کیسے عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی دھجیاں اُڑائیں اور سیلاب کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ عمران نیازی پاکستان کے لیے خطرہ ہیں۔
مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کا معاملہ، ہائی کورٹ کے بینچ کی سماعت سے معذرت
لاہور ہائی کورٹ کے بینچ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کرنے سے معذرت کر لی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس باقر علی نجی کی سربراہی میں دو رُکنی بینچ نے جمعرات کو درخواست کی سماعت کی۔ لیکن بینچ میں شامل جج جسٹس انوار الحق پنوں نے سماعت سے معذرت کر لی او درخواست چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔
خیال رہے کہ نیب نے چوہدری شوگر مل کیس میں اُن کا پاسپورٹ ہائی کورٹ میں رکھوایا تھا۔
مریم نواز نے اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے کہ عدالت ڈپٹی رجسٹرار کو ہدایت جاری کرے کہ اُن کا پاسپورٹ واپس کیا جائے۔
اسلام ہائی کورٹ میں عمران خان کی پیشی سے قبل سیکیورٹی کے سخت انتظامات
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی پیشی سے قبل سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف خاردار تاریں لگا کر غیر متعلہ افراد کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ پیشی کے دوران ایک ہزار کے لگ بھگ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے الزام میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہینِ عدالت کا مقاملہ زیرِ سماعت ہے جس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رُکنی لارجر بینچ کر رہا ہے۔
عمران خان نے اس معاملے پر معافی مانگنے سے گریز کیا تھا، تاہم اپنے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب عمران خان نے کہا تھا کہ غیر ارادی طور پر اُن کے منہ سے نکلے الفاظ پر اُنہیں افسوس ہے۔